ماڈیول 9 - سرگرمی 5: غور و خوض
نے کہا اگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و خوص کیجیے؟
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteMohammad Irfan Abdur Razzaque:
Deleteاپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
REPLY
Before commenting think for a moment and then show the working on the board with the example stated.
ReplyDeleteDraw 2 rectangles with different measurements as stated and using the formula of area of a rectangle, calculate and show the difference.
Best way is to show illustration by doing after attention drawing of learners.
Deleteلیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteREPLY
Think for a moment before you express yourself. Follow the steps outlined to share your understanding with others on the blog.
ReplyDeleteThink before you attempt .
ReplyDeleteआयत की लंबाई 1 से बढ़ जाती है और चौड़ाई 1 से कम हो जाती है, इसे समझाने के लिए दो आयत बनाकर समझायेंगे।
ReplyDeleteThink for a moment before you express yourself.
ReplyDeleteनिर्धारित उपाय एवं शिक्षण-अधिगम सहायक सामग्री के मदद से बच्चों को परिणाम समझाने की कोशिश करेंगे।
ReplyDeleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ReplyDeleteاحاطۂ کو بڑھا نے کے لیے لمبائی اور چوڑائی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔
Deleteबच्चों के सामने दो आयात बनाएंगे जो प्रश्न के अनुसार हो फिर उन्हें स्वम से लंबाई और चौड़ाई नापकर उसका क्षेत्रफल निकालने बोलेंगे जब बच्चा उत्तर निकल लेगा तो खुद ही समझ जाएगा।यदि आवश्यक हो तो हम उन्हें और अच्छे से समझा सकते हैं।
ReplyDeleteBest way is to show illustration by doing after attention drawing of learners.
ReplyDeleteاسلام علیکم میرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
ReplyDelete
ReplyDeleteنے کہا اگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
اس میں اساتذہ طلبہ کو رقبہ لمبائی، وسیلہ کا تصور باآسانی سے کراسکتے ہیں جس کے استعمال طلبہ اپنے آیندہ کی جماعتوں میں کر سکتے ہیں
DeleteMohammad Irfan Abdur Razzaque:
ReplyDeleteاگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
REPLY
STEP 01:- Firstly, I will teach them dimension of rectangle [ Length and Breath ]
ReplyDeleteSTEP 02:- Then I will teach them how to find area of rectangle, clearly.
STEP 03:- Then I will draw different dimension of rectangles and ask them to find area.
STEP 04:- After that, then I will show them the different case by increasing and decreasing the length and breath of that rectangle.
STEP 05:- Finally I will show conclusion of different case to them.
ReplyDeleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں
ReplyDeleteاگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteاگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteاسلام علیکم میرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
Is suratehaal ko sanbhalne k liye hum talba ko riyazyati tasauvuraat ki wazahat karein ge
Deleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں
ReplyDeleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں
ReplyDeleteREPLY
Noorjahan Shaikh
ReplyDeleteمستطیل کی لمبائی ١ ۔زیادہ اور چوڑائی ا۔کم اس کو سمجھنے کے لئے دو مستطیل بنا کر طلبہ کو اس کا فارمولہ بتاکر اس کا الگ الگ رقبہ معلوم کرنے کہا جاے تب وہ اس فرق کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔اور ساتھ ہی انہیں روز مرہ کے صورتحال سے مربوط کریں۔
Best way is to show illustration by doing after attention drawing of learner's.
ReplyDeleteدو مستطیل بنا کر ضابطے کی مدد سے دونوں مستطیل کا الگ الگ رقبہ معلوم کرنے کے لئے کہا جائے تب وہ اس کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے اور روزمرہ کی صورتحال سے مربوط بھی کر سکیں گے
ReplyDeleteطلبہ کو عملی طور پر کرنے کے لئے کہے گے تو وہ خود ہی سمجھ سکتے ہیں استاد ان کی رہبری اور مشاہدہ بھی کریں گے
ReplyDeleteلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
ReplyDeleteاپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
طلباء کو زیادہ سے زیادہ مثالیں حل
ReplyDeleteکرتے ہوئے رقبے کے تصور کو واضح کرایا جائیگا۔طلباء کو خود سے ایسی مثالیں بنانے کی ترغیب دی جائے گی کہ لمبائی،چوڑائی کے گھٹنے یا بڑھنے سے رقبے میں ہونے والی تبدیلی کو سمجھ سکیں،اور ان مثالوں کو خود سے حل کر سکیں۔
اس صورتحال میں ہم مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ =لمبای ضرپ چوڑای کا ضابطہ لگا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کرہں گے مثال 5×4=20ہو تو ہم اسے6×3=1معلوم ہوا کہ لمبای اگر 5 سے 6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے 18 ہوگیا اس سے ثابت ھوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ھے.
ReplyDeleteمیرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
ReplyDeleteاس صورتحال میں ہم مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ =لمبای ضرپ چوڑای کا ضابطہ لگا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کرہں گے مثال 5×4=20ہو تو ہم اسے6×3=1معلوم ہوا کہ لمبای اگر 5 سے 6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے 18 ہوگیا اس سے ثابت ھوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ھے.
طلباء کو زیادہ سے زیادہ مثالیں حل کرتے ہوئے رقبے کے تصور کو واضح کرایا جائے گا طلبہ کو خود سے ایسی مثالی بنانے کی ترغیب دی جائے گی کہ لمبائی چوڑائی کے گھٹنے اور بڑھنے سے رقبے میں ہونے والی تبدیلی کو سمجھ سکے اور ان مثالوں کو خود سے حل کر سکیں
ReplyDeleteIs suratehaal ko sanbhalne k liye hum talba ko riyazyati tasauvuraat ki wazahat karein ge
ReplyDeleteطلباء کو مختلف شکلیں بنا کر سمجھایا جائے گا
ReplyDeleteBefore commenting think for a moment and then show the working on the board with the example stated.
ReplyDeleteDraw 2 rectangles with different measurements as stated and using the formula of area of a rectangle, calculate and show the difference.
Answer of C is correct
ReplyDeleteBecause if length is increases and breathe is decreased the area will be also decrease
We will prove it by drawing and solving method also
معلم کو چاہیے کہ طلباء کو مؤثر تدریسی وسائل کےساتھ اکتسابی سرگرمیوں میں مصروف رکھے مختلف اشکال کی مدد سے اور مثالوں کی مدد سے ریاضی کے قواعد بتاے جایں
ReplyDelete'C' is the right answer.
ReplyDeleteWith the help of a graph paper we can explain it or with the help of the formula (area=length x breadth) we can explain.
ReplyDeleteاسلام علیکم میرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
طلباء میں مستطیل کے رقبے کہ متعلق معلومات کی کمی کی وجہ سے طلباءاس طرح کے کے شش و پنج میں مبتلا ہوگئے ہیں بحیثیت ایک معلم کے کے ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ مستقبل کے رقبے کے تصور کو لے کر طلباء کی غلط فہمی کو دور کریں اور
ReplyDeleteاور مثالوں کے ساتھ وضاحت کریں
Mustateel kilambai ziyada aur chaudai Kam is kosamajhne me liye mustateel bana kar talba ko is ka formolA ba na Kar is ka raqba alag alag Karne me liye kahA Jaye tab so is data samajh sakte. Hai
ReplyDeleteاگر طلبہ میں اس بات کو لے کر برھم ہے تو اس کو دور کرنا ضروری ہیں یہ معلم کا فرض ہے
ReplyDeleteاگر مستطیل کی چوڑائی ایک کم کرے اور لمبائ ایک زیادہ ہوتو رقبہ میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔
ReplyDeleteWe can clear their doubt by drawing on board or bycutting rectangles of given size ,then it will retain longer.
ReplyDelete
ReplyDeleteمیرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
اس صورتحال میں ہم مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ =لمبای ضرپ چوڑای کا ضابطہ لگا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کرہں گے مثال 5×4=20ہو تو ہم اسے6×3=1معلوم ہوا کہ لمبای اگر 5 سے 6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے 18 ہوگیا اس سے ثابت ھوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ھے.
STEP 01: - सबसे पहले, मैं उन्हें आयत का आयाम सिखाऊँगा [लंबाई और सांस]
ReplyDeleteSTEP ०२: - फिर मैं उन्हें सिखाऊँगा कि आयत का क्षेत्रफल कैसे स्पष्ट रूप से पाया जाए।
चरण 03: - फिर मैं आयतों के विभिन्न आयामों को आकर्षित करूँगा और उन्हें क्षेत्र खोजने के लिए कहूँगा।
STEP 04: - उसके बाद, फिर मैं उस आयत की लंबाई और सांस को बढ़ाकर और घटाकर उन्हें अलग-अलग मामला दिखाऊँगा।
STEP 05: - अंत में मैं उन्हें अलग केस का निष्कर्ष दिखाऊंगा।
Tanveer Khan
ReplyDeleteطلباء کو زیادہ سے زیادہ مثالیں حل
کرتے ہوئے رقبے کے تصور کو واضح کرایا جائیگا۔طلباء کو خود سے ایسی مثالیں بنانے کی ترغیب دی جائے گی کہ لمبائی،چوڑائی کے گھٹنے یا بڑھنے سے رقبے میں ہونے والی تبدیلی کو سمجھ سکیں،اور ان مثالوں کو خود سے حل کر سکیں
طے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں
ReplyDeleteمستطیل کی لمبائی ١ ۔زیادہ اور چوڑائی ا۔کم اس کو سمجھنے کے لئے دو مستطیل بنا کر طلبہ کو اس کا فارمولہ بتاکر اس کا الگ الگ رقبہ معلوم کرنے کہا جاے تب وہ اس فرق کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔اور ساتھ ہی انہیں روز مرہ کے صورتحال سے مربوط کریں
ReplyDeleteBy drawing the figure on the board.and by finding the area of rectangle we clear the doubts
ReplyDeleteمستطیل بناکر سمجھائیے
ReplyDeleteA,B,C tino ko mustatil ka radba misaal ke zariye hal karke bataienge
ReplyDeleteمستقبل کے رقبے کے تصور کو واضح کرنے کے لئے گراف پیپر کا استعمال کرنا زیادہ بہتر ہوگا
ReplyDeleteاستاد سب سے پہلے طلبہ کو اکائی ،دہایءاور سیکڑہ مقامات سے روشناس کرائیں اسکے لئے مقامی قیمت سے روشناس کرائے.
ReplyDelete
ReplyDeleteدو مستطیل بنا کر ضابطے کی مدد سے دونوں مستطیل کا الگ الگ رقبہ معلوم کرنے کے لئے کہا جائے تب وہ اس کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے اور روزمرہ کی صورتحال سے مربوط بھی کر سکیں گے
misalon k zariye raqba k tasawwar ko wazah kiya jaye
ReplyDeleteاس صورتحال میں ہم ترتیب وار کٸ اقدامات کا انعقاد کر کے طلبا کو نہ صرف سمجھا سکتے ھیں بلکہ ان کے شکوک و شہبہات کا ازالہ بھی کر سکتے ھیں ۔ مثلاً مستطیل کی شکل بنا کر اس کے رقبے اور احاطے کو معلوم کرنے کا طریقہ کار ۔۔۔۔۔ پھر اسی کی مدد سے یعنی مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ =لمبای ضرپ چوڑاٸی کا ضابطہ لگا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کرہں گے مثال 5×4=20ہو تو ہم اسے6×3=1معلوم ہوا کہ لمبای اگر 5 سے 6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے 18 ہوگیا اس سے ثابت ھوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ھے.
ReplyDeleteSab se behtar yeh hai k students ko ham yeh bataen k Maths me andaze na lagate hue apni baat ko misalon se sabit karen . Example dene k daoran hi unhen edraak hoga
ReplyDeleteAlag alag misalo k zariye tulba ko riyazi samj gaya jay
ReplyDeleteمدد
ReplyDeleteاستاد سب سے پہلے طلبہ کو اکائی ،دہایءاور سیکڑہ مقامات سے روشناس کرائیں اسکے لئے مقامی قیمت سے روشناس
Is surate haal ko sambhalne ke liye hum talba ke riyazyati tassur ki wazahat karenge
ReplyDeleteمثالوں کے ساتھ لمباىء اور چوڑاى کو سمجھا نا،اور لکڑیوں کا استعمال کے ذرىىے اس سرگرمى کو سمجهانا۔
ReplyDeleteاحاطہ اور رقبہ ضابطے کا استعمال کرکے سمجھاے گے۔
ReplyDeleteایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeletePractical k zariye samjhaenge
ReplyDeleteمنحصر کرتا ہے مستطیل کھیل کی قیمتوں پر
ReplyDeleteطلباء کو مختلف مثالیں دے کر اس کی وضاحت کریں گے
We can draw one rectangle having Length =10 cm and bredth of 15 cm, and another rectangle having Length= 11 cm and bredth= 14 cm. Then, we will tell the students to measure both the rectangles' area and find out the difference.
ReplyDeleteاگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
ReplyDeleteطے شدہ اقدامات اور تعلیم اور سیکھنے کے اوزار کی مدد سے ، بچے نتائج کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ReplyDeleteREPLY
سلام علیکم میرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
ReplyDeleteShamshadbegum Shaikh
ReplyDeleteاپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لئے غور وخوص کیجئے بتاےگے مراحلے پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجئے
بچوں کے اس کنفیوژن کو دور کرنے کے لیے انہیں ایک سرگرمی کے ذریعے مستطیل کے رقبہ کے بارے میں سمجھایا جائے سکتا ہے۔۔ایک بڑے مستطیل نما کارڈ شیٹ کے ذریعے یہ سرگرمی انجام دی جا سکتی ہے۔۔
ReplyDelete
ReplyDeleteاگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
Practical Aur udaharan Ke dwara Samjha Gaya
ReplyDelete
ReplyDeleteنے کہا اگر مستطیل کی لمبائی میں 1 کا اضافہ کر دیا جائے اور چوڑائی 1 کم کر دی جائے تو مستطیل کا رقبہ برابر ہی رہے۔ B نے کہا نہیں، A غلط کہہ رہا ہے نیا رقبہ بڑھ جائے گا۔ C نے کہا نہیں، A اور B دونوں غلط ہیں، نیا رقبہ گھٹے گا۔ اس صورتِ حال کو کیسے سنبھالیں گے؟ ایک لمحہ کے لیے غور و خوص کیجیے؟ اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
ReplyDeleteاسلام علیکم میرے ساتھیو یو نیو ماڈل 9 ایکٹیویٹی 5 5 طلبا کو کو مسل سکے رقبے لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہونے کی وجہ سے سے اس طرح کی سوالات پیدا ہورہے ہیں سے زیادہ مثالوں سے سمجھا کر اس مسئلے کا حل ل نکالیں گے زیادہ سے زیادہ مثالیں لمبائی اور چوڑائی کے بارے میں معلومات دے کر طلباء کی کی تفہیم میں اضافہ کریں گے
احاطہ اور ضابطے کا استعمال کرکے سمجھا ے
ReplyDeleteاس صورتحال میں ہم ترتیب وار کٸ اقدامات کا انعقاد کر کے طلبا کو نہ صرف سمجھا سکتے ھیں بلکہ ان کے شکوک و شہبہات کا ازالہ بھی کر سکتے ھیں ۔ مثلاً مستطیل کی شکل بنا کر اس کے رقبے اور احاطے کو معلوم کرنے کا طریقہ کار ۔۔۔۔۔ پھر اسی کی مدد سے یعنی مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ =لمبای ضرپ چوڑاٸی کا ضابطہ لگا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کرہں گے مثال 5×4=20ہو تو ہم اسے6×3=1معلوم ہوا کہ لمبای اگر 5 سے 6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے 18 ہوگیا اس سے ثابت ھوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ھے.
احاطۂ کو بڑھا نے کے لیے لمبائی اور چوڑائی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔
ReplyDeleteMesure bad gayato rakba bad zayega
ReplyDeleteاس صورتحال میں ہم مستطیل کا رقبہ معلوم کرنے کا ضا بطہ
ReplyDeleteمستطیل کا رقبہ = لمبائی × چوڑائی
کی تفہیم کروا کر مستطیل کا رقبہ معلوم کریں گے۔
مثال 5×4 = 20 ہوتو ہم اسے 6×3 = 18معلوم ہوا کہ لمبائی اگر 5 سے بڑھ کر6 کر دی گئی اور چوڑای اگر گٹھاکر 4سے 3 کر دی گی تو رقبہ 20 سے کم ہو کر 18 ہوگیا۔
اس سے ثابت ہوا کہ AاورB غلط کہ رہے تھے اور C, صحیح کہہ رہا تھا. کہ مستطیل کا رقبہ گھٹ جاتا ہے.