ماڈیول 1 - سرگرمی 5: اینیمل اسکول پر غور و خوض

  • اپنے کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے لیے آپ نے جانوروں پر مبنی کہانی سے کیا سبق حاصل کیا؟
  • کچھ دیر غور و خوض کریں۔ مندرجہ ذیل طریقے سے اشتراکی وال پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔

Comments

  1. Replies

    1. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

      Delete
    2. This comment has been removed by the author.

      Delete
    3. This comment has been removed by the author.

      Delete
    4. This comment has been removed by the author.

      Delete
    5. Zaheda begum govt Urdu HPS Hunasagi
      (dist: yadgir)
      There are different situation created in the school on some time but the teacher Should be alert and handle it in a essayist manner .

      Delete
    6. تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں


      Delete
    7. جانوروں والی، سرگرمی سے ہمیں پتہ چلا کہ طلباء جس میں توجہ ہےاس میدان میں جانے کا موقع فراہم کیا۔ جاے

      Delete
    8. Form this story of animals the moral which came is to enhance the qualities of children and to encourage them by help them to adjust in all life activities and to be "sarsa" rather than "baaz".

      Delete
    9. طلبہ کو جس میدان میں خواہش ھواسی میں درس لینے کا موقع ملے گا Malika jan



      Delete
    10. ہم نے اس کہانی سے ےَ سبق حاصل کیا کہ طلبا کی ہماجہت نشونما کے لیے ہر صلاحیت کو ابہارنا ضروری ہے ۔

      Delete
    11. السلام علیکم محترم اساتذہ اکرام آپ نے کلاس روم میں تنوں سے نمٹنے کے لیے میں نے جانوروں پر مبنی ی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ کہ طلباء کی ہر ایک صلاحیت کو بھاری قاری مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نہ دیتے ہوئے ہوئے طلباء کی نشونما کریں ہم آہنگی کا جذبہ بہاری کا مادہ دہ کریں ڈھولنا میں ایسی صلاحیت پیدا کریں کے وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالنے کی کی اس میں صلاحیت پروان چڑھی

      Delete
    12. بچے الگ الگ صلاحیت رکھتے ہیں۔
      اسلئے تمام بچوں کو انکی صلاحیت کے اعتبار سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

      Delete
  2. ICT means information and communication technology.through this we can make the teaching more easier or intresting.

    ReplyDelete
    Replies
    1. This comment has been removed by the author.

      Delete
    2. Govt HPS Urdu hinadagi regarding the situation teacher should solve the problem. in school.

      Delete
    3. بچوں کی تمام صلاحیت کو اہمیت دیں گے گے گے جو بچہ جس صلاحیت بھی کم ہے اس کو اس صلاحیت میں ابھارنے کی کوشش کریں گے

      Delete

  3. کووڈ – 19 کے دوران، آپ اپنے طلبا کے ساتھ کس طرح رابطے میں رہے؟ آپ نے اپنی تدریس کے طریقہ کار میں کیا بڑی تبدیلیاں کیں؟ اپنے تجربات بیان کریں۔

    ReplyDelete
  4. ہر فرد میں انفراد صلاحیت ہوتی ہے اور ایک معلم اور والدین کا یہ فرض ہونا چاہیے کہ اس صلاحیت کو فروغ دے،نہ نہ کہ اپنی خواہش ومرضی کو بچوں پہ تھوںپ۔

    ReplyDelete
  5. Bachoun ko phone se rabta karke padhne ki taakeed ki gaye parents ko maalumat diye gaye ke apne bachoun ko kis tarah seekhne ki taraf maaiel karna hai...

    ReplyDelete
  6. کوویڈ ۱۹ کے پیش نظر طلبہ میں تعلیمی رجحان پیدا کرنا اور تدریسی خدمات انجام دینا

    ReplyDelete
    Replies
    1. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ا

      Delete
  7. ہر بچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔

    ReplyDelete
  8. Every human being has different abilities and some disabilities .
    We as a teacher must observe the difference between students.
    N appreciate the good qualities or abilities in each student n we should make unabled students to feel comfortable n equally important as others in class.

    ReplyDelete
  9. کسی بھی طالب علم کو اسکی دلچسپی اور قابلیت سے ہٹ کر کام نہیں دینا چاہیے

    ReplyDelete
    Replies
    1. Kisi bhi talba ko uski qabiliyet aur dilchaspi se hat kar zyada bojh nahi dalna chahiye.

      Delete
  10. Allah ne har insan ko infradi salahiyat di hai. Teacher ko chahiye ke us ko pahachan kar use parwan chadaye

    ReplyDelete
  11. ہر بچہ کی انفرادی صلاحیتیں ہوتی ہیں جنکو استاد مدنظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے

    ReplyDelete
  12.  بچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔

    ReplyDelete
  13. ہر بچے کی قابلیت کی بنا پر درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں ۔

    ReplyDelete
  14. Every student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
    We cannot give same instructions to all
    We will make sure who will respond & how will respond

    ReplyDelete
  15. کمرہ جماعت میں طالب علم کی صلاحیتوں اور خوبیوں کیا جانکاری سے جوڑی ہوی تدرس دیں

    ReplyDelete
  16. Every student has different skills so we must give them education depends upon their ability.

    ReplyDelete
  17. ہر بچے کی صلاحیت کی بنا پر درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں۔

    ReplyDelete
  18. Every one is uniqe. In the same all the childrens are also not alike so we need to teach according to their interest.then only they will learn

    ReplyDelete
  19. Every student has different skills so we must give them education depends upon their ability.

    ReplyDelete
  20. Each and every child has his own skills. As a teacher we should encourage them .and try to identify the skill and

    ReplyDelete
  21. Each and every child has his own skills. As a teacher we should encourage them. And try to identify the skill and push it.

    ReplyDelete
  22. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  23. During this covid-19 we all faced alot of problems and ICT (information and communication technology) has helped us very much.and by the above activity we as a teacher should interact with each and every student and know there skills and ability of understanding the knowledge which is given them ...

    ReplyDelete
  24. Tulba ki infiradi salahiyat aur unki dilchasbi ko maddenazar rakhte huwe darswatadrees ka Amal anjam de aur unki himmat afzhi kare.

    ReplyDelete
  25. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ا

    ReplyDelete
  26. اس کہانی سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہر بچہ مختلف صلاحیتوں کا حامل ہوتا ہے اس لئے ہر کسی کو ایک ہی طریقہ کار سے چلنے پر مجبور کیا گیا تو وہ اپنی مخصوص صلاحیت میں مہارت حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گا. اور ہو سکتا ہے کہ وہ احساس کمتری کا شکار بھی ہو جائے.

    ReplyDelete
  27. جانورون کی کہانی سے ہم نے یہ سبق سیکھا کہ بچون کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان مین موجود صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان کی ہمت افزای کرنی چاہیے نہ کہ ان پر اپنی ریے تھوپنی چاہیے

    ReplyDelete
  28. ہر بچے میں انفرادی صلاحیتیں ہوتی
    ہیں اور استاد کو چاہیےکہ اُن صلاحیتوں کو اجاگر کریں اوربچوں
    کی ہمت افزائی کرے۔اور ساتھ ہی ساتھ اُن صلاحیتوں کو حاصل کرنے مدد کریں جن میں بچے کمزور ہیں۔طلباء کی دلچسپیوں کو مدّنظر رکھتے ہوئے اُنکی رہنمائی کریں۔

    ReplyDelete
  29. جانوروں کی کہانی سے ہم یہ سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ ہمارے کلاس روم میں مختلف تنوع کے طلباء موجود ہوتے ہیں جن کی انفرادی خصوصیات مختلف ہوتی ہیں۔ البتہ ہر طالب علم انوکھا ہوتا ہے۔ معلم ہونے کے ناطے ہماری یہ ذمہداری ہوتی ہے کہ ہم طلباء کے انفرادی قابلیتوں دھیان میں رکھ کر ان کی آموزش کو پروان چڑھانی چاہیے۔

    ReplyDelete
  30. Apne classroom mein maintain se nimatne ke liye jaanvaron par mubni kahani se yeh sabaqh basil kiya ki bacchon ki Kisi khaas salahiyath ku ahmiyath se BHI badkar hamageer nashoonuma katana hai his Tarah is kahani mein sarsa hai Jo harfan Mila hai

    ReplyDelete
  31. Bachon ki salahiyat k tahat dars o tadris karni chahiye

    ReplyDelete
  32. Students ki qabiliyat k hisab se Taleem deni chahiye
    Sab ko ek hi Taleem munasib n

    ReplyDelete
  33. Class room me tanu se nipatne k liye hme chahiye k hum bacchon ki makhsoos salahiyet par zor na dete hue bacche me chupi tamam salahiyaton ki janch karte hue dars de

    ReplyDelete
  34. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete

  35. اپنے کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہمیں چاہیئے کہ بچوں کی انفرادی صلاحیتوں پر مبنی درس و تدریس کے طریقوں کو اپنائیں

    ReplyDelete
  36. Janvaron ki a kahani kafi dilchasp thi, thanks for presenting this story to us.is kahani se a sabaq hasil hua k har bache ko jo ham chahe waisa tabdil nahi karsakte, uski khid ki dilchaspi aur maharat k madde nazar dars dena hoga.

    ReplyDelete

  37. ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

    ReplyDelete
  38. ہر ایک بچے کی صلاحیت الگ الگ ہوتی ہے اس لیے ان کی صلاحیت کی بنا پر درس وتدریس کا عمل جاری رکھیں

    ReplyDelete
  39. ہربچےکی الگ الگ صلاحیت ہوتی ہراس لئے ہمیں چاہئے کے بچوں کی انفرادی صلاحیتوں پر مبنی تدریسی طریقے اپنا نا چاہئے

    ReplyDelete
  40. Md.Rafique.Dharwad
    Every one is uniqe in the some all the children's are also not alike so we need to teach according to their interest then only they will learn.

    ReplyDelete
  41. کوڈ-19کے دوران بچوں کو موبائل فون کے ذریعے سے رابطہ قائم کیا گیا ودیا گم پروگرام کےذریے طلباء کو مواد سمجھ ا یا گیا.

    ReplyDelete
  42. Har bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna

    ReplyDelete
  43. Har bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna

    ReplyDelete
  44. Har bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna

    ReplyDelete
  45. Har dimagi bache ki dimagi salahaihet alag alag hoti haii.. Har bache ki qabiliyat alag alag hoti hai.. Kuch bache khamosh rehte kuch bache chalaak rehte.. Sabhi bacho ko equaly treat karna chaieye

    ReplyDelete
  46. Baccho me mukhtalif salahiyate moujud hoti hain. Chand bacche jo zabandani me bade hoshiyar hote hai o riyazi ke masaeel hal karne me dikkat mehsus karte hai..chand bacche riyazi me mahir hote hai or zabandani me kamzor... algarz baccho ko har mazmoon me uburiyat hasil karni chahiye chahe uske ke thodi ya bohat mashk ki zarurat pad jaye...

    ReplyDelete
  47. کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کیلئے ایک بہتر معلم کو چاہئے کہ وہ اپنے تمام طلبہ کی صلاحیتوں سے واقفیت حاصل کرےاور اپنے درس وتدریس کے طریقے کار میں ایک لچک پیدا کرے تاکہ سبھی کو انفرادی مواقع فراہم ہو سکیں اور طلبہ میں دلچسپی برقرار رہ سکے

    ReplyDelete
  48. Iss sabakh se yeh seekh milti hai ki, har bacchon mein alag alag khabiliyat hoti hai. Hame unki khabiliyat ko jaankar unki salahiyat ko ubhaar na chahiye.

    ReplyDelete
  49. ہر بچے میں انفرادی صلاحیت ہوتی یے جانوارو ں کہانی سے ہم نئے یے سبق سیکھا بچوں کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے آن میں موجود صلاحیت کو اجاگر کریں اور بچوں کی ہمت افزائی کرے اور کمزور طلباء کی دلچسپیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انکی رہنمائی کریں ۔۔

    ReplyDelete
  50. Iss sabakh se hame yeh seekh milti hai k har bacche me alag alag khabiliyat hoti hai.Hame unki khabiliyat ko jankar unki salahiyat ko ubharne ki kosish karni.chahiye

    ReplyDelete
  51. Every one has different skills and abilities of learning. In the same all the childrens are also not alike so we need to teach according to their ability and interest.then only they will learn more things.

    ReplyDelete
  52. سراج احمد کتور
    اس کہانی کو دیکھنے سننے اور سمجھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذکیا جا سکتا ہے کہ تمام طلباء کی سلاحیت الگ الگ ہوتی ہے ہر بچے کی ہما پہلو نشوونما ہو . ہر بچے کو اس کی سلاحیت کے مطابق تدریس ہو. خاص سلاحیت کی طرف توجہ نہ دیں طلباء کو اس طرح تیار کر یں کے وہ ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھال سکے.

    ReplyDelete
  53. بچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔

    ReplyDelete
  54. Ict means information and technology through this learning can be more easier

    ReplyDelete
  55. Talba ko uski Qabiliyat ke lehaz se dars dena chahiye uspar apni marzi nahi dalni chahiye aur tulba ki hamesha himmath afzail karni chahiye

    ReplyDelete
  56. Covid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye raabita kayam kiya gaya vidyagam programme ke jariye tulba ko mavad samjhaya gaya

    ReplyDelete
  57. Covid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye raabita kayam kiya gaya vidyagam programme ke jariye tulba ko mavad samjhaya gaya

    ReplyDelete

  58. کوڈ-19کے دوران بچوں کو موبائل فون کے ذریعے سے رابطہ قائم کیا گیا ودیا گم پروگرام کےذریے طلباء کو مواد سمجھ ا یا گیا.

    ReplyDelete
  59. اپنے کلاس روم میں میں نے تنوع سے ٹمٹنے کے لیے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کے بچوں میں ہر ایک صلاحیت کو اُبھرے اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کی ہمہ پہلو نشوونما بھی کرے اور بچوں میں تجسّس کا جذبہ پیدا کرے اور اُنہیں اس قابل بنائیں کے وہ ہر ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالیں

    ReplyDelete
  60. It shows that we need to find the strength and weakness of each student and encouraging them with their capabilities.
    And vidyagama is helpful tool for achieving this task.

    ReplyDelete
  61. very much inspired by the story...yes we shouldn't be forceable to any child to show the talent in those tasks in which he is not capable....we can encourage them to come out with their own capabilities

    ReplyDelete
  62. کلاس روم میں میں نے تنوع سے ٹمٹنے کے لیے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کے بچوں میں ہر ایک صلاحیت کو اُبھرے اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کی ہمہ پہلو نشوونما بھی کرے اور بچوں میں تجسّس کا جذبہ پیدا کرے اور اُنہیں اس قابل بنائیں کے وہ ہر ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالیں

    ReplyDelete
  63. Is kahani se a malum hua ke bachon ke andar paye jane khususiat ku unke seekhne ke aetebar se dekha jaye. Jo bache ke andar jo salahiyat hai uski usi andaz me usi salahiat ku ubhara jaye....ghair zaroori salahiat par zor nahi deni chahiye....

    ReplyDelete
  64. Ict can impact student learning when teacher's are digital ly literate and understand ICT tool to communicate create disseminate store and manage information.

    ReplyDelete
  65. Class me har bachha yek dusre se alg hota hai. Teacher ka farz banta hai ke talba ko yel dusre se mawazna na kare

    ReplyDelete
  66. Apni class ke timtimate per mabni janwaro per kahani se hame ye sabak hasil hua ke baccho ki salahiyat ke mutabiq un ko daras wa tadrees ke muke faraham karna chahiye na ke apne faisle un per thopna chahiye aisa karne se un ki salahiyato me sirf kami hoti hai balke unke hosle tooth jate hain ustad ko chahiye ke har bacche ko infaradi tor per tawajja de

    ReplyDelete
  67. Apni class me Janawaron per Mami kaha no se Jake ye Sabaq basil hota hai ke hame har Bache ko ki qabiliyat ke mutabiq mehnat karwana chahiye aaisa karne se usbache ki padhi ko Lekar dilchaspi pada hogi

    ReplyDelete
  68. Janwaron per mabni is kahani ne hare liye sabak aamoz sabit hui hai ke hame har talibeilm ko uski khushi or qabiliyat ke mutabiq padhana hain

    ReplyDelete
  69. Is kahani se hum ye samaj sakte hain k bacho ki har salahiyat ko ahmiyat de. Kisi ek salahiyat ko badhane k liye os salahiyat ko kamzor na bnaye jis me o bacha mahir ho. Hr bache ki salahiyato ko obhare.

    ReplyDelete
  70. سراج احمد کتور
    اس کہانی کو دیکھنے سننے اور سمجھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذکیا جا سکتا ہے کہ تمام طلباء کی سلاحیت الگ الگ ہوتی ہے ہر بچے کی ہما پہلو نشوونما ہو . ہر بچے کو اس کی سلاحیت کے مطابق تدریس ہو. خاص سلاحیت کی طرف توجہ نہ دیں طلباء کو اس طرح تیار کر یں کے وہ ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھال سکے

    ReplyDelete
  71. استار ہر طالب علم کی انفرادی صلاحیت کو مد نظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے۔

    ReplyDelete
  72. ہربچے کی انفرادی صلاحیت ہوتی ہے اور ایک معلم کا فرض ہے کہ اس صلاحیت کو فروغ دے ,نہ کے ان پر دوسری صلاحیتوں کا دباؤ ڈالے

    ReplyDelete
  73. طلبا کی صلاحییتوں کومدنزر رکھتے ہوے درسوتدریس کریں

    ReplyDelete
  74. Ability among children differs .so we teachers have to find out weakness of children and try to improve them

    ReplyDelete
  75. It is necessary for a teacher to identify students ability to improve them

    ReplyDelete
  76. Hum ne video se ye sabak sikha ke har bacho me alag alag salahitien hoti hai har teacher ko chahiye k wo har bacho ko class me shamil karne ki koshis kare aur unki qabilit k mutabiq maqasid bana k aise learning aids use kare k har bacha har roz kuch na kuch zafor sikhe

    ReplyDelete
  77. تنوع سے نمٹنے کے لئے ہمیں یہ کرنا چاہیے کہ بچے کی دلچسپی کے تحت ہمیں انہیں ابھار نا چاہیے

    ReplyDelete
  78. Every human being has abilities and disabilities, hence like this every child has different ability and disability, so that as a teacher it is our duty to know the every child's ability, on this basis we have to teach every child with different way of teaching. And on the basis of every child's skill ability we have to guide and progress every child to get success in life.

    ReplyDelete
  79. Janwarun ki is kahani se yeh sabakh hasil hota hay key baccho ki salahiyatun our maharatun ko gaur karte huwe unko agey badhana chahiye take aney wali zindagi mey unhen faida hasil ho our dilchaspi bhi barqarar rahey sakey

    ReplyDelete
  80. Apne class room main tanu se niptne ke liye hum ne janwaroun ki kahani se ye sabaq seekha ki tamam bachche yaksan nahi hote har bachcha munfarid hota hai un ko un ki salahiyat ke lehaz setaleem dena chahiye aur jis cheez main Maher hain us ke alawa doosri salahiyaton ko dhire dhire unhain sikhanyain aur ek pur skoon tariqe se taleem dein

    ReplyDelete
  81. this story helps us to teach and develops the diffrent types of skills in the children.

    ReplyDelete
  82. Har talib ilm ki salahitien aur qabiliyatien dekh k usi k mutabik un ko parwan chadane k liye muqtalif maqasid bana k learning aid bana k sikhaye aisa padhaye k use har bacha Khushi Khushi shamil kare

    ReplyDelete
  83. Apni salahiyat ko barkarar rakhe ziyada hail karne ki chah me Jo khud ki khoobi ko kabi nazar andaz na kare

    ReplyDelete
  84. Apni class me tanu se nimatny k liye janwarun par mubni kahane se hame yeh sabaq milta hai ke "har baccha khass hota hai" har baccy me ek khas salahiyath hoti hai, iss ke alawa aur bhi khubiyan aur salahiyth hote hain jo chupi howe hoti hain har bachy ko hame encourage karna chahiye aur bohat khush asloobi se un ka saath dety huwy unhi tamam salahiyatun par ubur hasil karayen, taky wo zindagi ke har shoby me kamyabi hasil kar saky.

    ReplyDelete
  85. Jo baccha jis maidan me khabil hota hai usey usee maidan me himmat afzai karni chahiye

    ReplyDelete
  86. Tulba ki infaradi salahiyaton ko mady nazar rakh kar osi maidan my rahnomae karain

    ReplyDelete
  87. Bachhaon ki kabliyat k mutabik unn ki himmat afzahi krni chahie...or bachhaon ki androni slahiyaton ko dhayan me rakh kr tadris krain.

    ReplyDelete
  88. Bachon ki alag alag qhabiliyat Ko Pehchan kar asatiza zindagi ke aazmayishon aur rukauat ko door karne ke liye har bacche Ko tayyar karna chahiye.

    ReplyDelete
  89. BECHON KI SLAHIYETH KE MUTABIK UNKI HIMMETH HAFZAIYE KRE OR UNE MOKHEY FRHAM KREY

    ReplyDelete
  90. اس کہانی سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہر بچہ مختلف صلاحیتوں کا حامل ہوتا ہے اس لئے ہر کسی کو ایک ہی طریقہ کار سے چلنے پر مجبور کیا گیا تو وہ اپنی مخصوص صلاحیت میں مہارت حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گا. اور ہو سکتا ہے کہ وہ احساس کمتری کا شکار بھی ہو جائے.

    ReplyDelete
  91. Covid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye mavad samjhaya gaya

    ReplyDelete

  92. جانوروں کی کہانی سے ہم یہ سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ ہمارے کلاس روم میں مختلف تنوع کے طلباء موجود ہوتے ہیں جن کی انفرادی خصوصیات مختلف ہوتی ہیں۔ البتہ ہر طالب علم انوکھا ہوتا ہے۔ معلم ہونے کے ناطے ہماری یہ ذمہداری ہوتی ہے کہ ہم طلباء کے انفرادی قابلیتوں دھیان میں رکھ کر ان کی آموزش کو پروان چڑھانی چاہیے

    ReplyDelete
  93. کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے اے سبق حاصل کیا کے بچے ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں ہر بچے میں اپنی ہں صلاحیت ہوتی ہے ہمیں چاہیے کہ اس میں پائی جانے والی صلاحیت کو ابہازے نہ کہ زور زبردستی سے اس میں دوسری صلاحیت کو ابہارنے کی کوشش کریں اس سے اس میں پائی جانے والی صلا ےت سے بھی وہ پیچھے رہ جاتا ہے

    ReplyDelete
  94. تنو سے نمٹنے کے لئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو اُبھارے مخصوص صلاحیت کو اہمیت نہ دیں ہر بچے میں مختلف صلاحیت ہوتے ہیں ہر ایک بچّے كو اپنے ہی طریقے کار سے چلنے دیں دوسری صلاحیت میں مجبور نہ کرے ورنہ وہ اپنی ذاتی صلاحیت کھو دیتا ہے

    ReplyDelete
  95. Yeh nishta tarbiyat mai bahot kuch malomath hasil huwe,feedback mai baccha ko piche hai wo age badh sakta hai ,baaz bacche tanou rakte hai unko bhi padhane ke tareeqe se age badana chahiye .RTE ke tahat hum unko qabil banana chahiye

    ReplyDelete
  96. From the story is learnt that we should not focus on one or two skills or competencies of students rather focus on all round development of the children.By doing so children would be able to adjust themselves in different situations and tackle the obstacles or hurdles in the journey of their lives.

    ReplyDelete
  97. Nasreentaj guhps balched..
    Janwaron ki is kahani se yeh sabakh hasil hota hay ki bachon me bahut Sari salahiyaten hoti hain unki dilchaspi jis me hai hume unper gaur karte hue un ka sath Dena chahiye in her aage badana chahiye...

    ReplyDelete
  98. Students must have to assign the activities based on their capabilitiez

    ReplyDelete
  99. I am Imran ahmed from Guhps haft gumbad kalaburgi north
    The lesson that I learned that choose right NATIONAL FRAME WORK, curriculum AND aims and objectives according to pupils, and teacher have not force to all pupils to learn same objectives and skills, first observe that how the child want to learn? , how we encourage them to learn? , will they are capable to learn? , how we envolve them in learning? Provide them Aids, and set goals according to every individual and guide and support all to do their best.

    ReplyDelete
  100. تنوع سے نپٹنے کیلئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ ہرایک میں فطری طور پر مخصوص صلاحیت ہوتی ہے۔ہمیں چاہیے کہ ان صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دوسرے صلاحیتوں پر عبوریت حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرے۔اسطرح کے مشاغل سے بچوں میں ہمہ جہت صلاحیتوں کی نشوونما ہوتی ہے۔

    ReplyDelete
  101. Tanu se nimatne k liye ham ne janwaraon ki khani se aye sabaq hasil kiya k har bacche k pas koi na koi salahiyat pahele se mojud hoti hai us salahiyat ko aur badhayen us k sath sath bacchon ko dusri salahiyat ko ubharne ki koshish karen bachche ki himmat afzayi karen us ko aazadi se seekhne la moqha den na k zabardasti karen warna bachchan ahesta ahesta school se door bhagega

    ReplyDelete
  102. اس کہانی سے ہم اس نتیجہ پر ہیں کہ ہر طالب علم اپنے اندر خود کی صلاحیت رکھتا ہے انہیں صلاحیتوں صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے درس دینے کی کوشش کریں اور انکی قابلیت کو فروغ دیں معلم کو چاہئے کہ وہ اپنے درس میں آموزش طریقہ اپناتے ہوئے درس دینے کی کوشش کریں اور انکی قابلیت کو فروغ دیں ۔

    ReplyDelete
  103. Januaroun ki kahani ki sargarmi se a sabaqh hasil hota h k talna me maujood her salahiyat ko ubhare makhsoos salahiyat ko hi ahmiyat na den talaba ko mauaqhe fraham kare aur har fan me dilchaspi pyda karna.

    ReplyDelete
  104. Covid 19 k dauran bachaun se mobile phone k sariye rabita khayem rakhte hue aur vidya gama programme k sariye talaba ko muad samjhakar padhne aur likhne me mashgul kiya gaya.

    ReplyDelete
  105. ہر بچہ مخصوص صلاحیت کا مالک ہوتا ہےاستاد کو چاہیے کہ وہ بچہ کی علا حدہ صلاحیت وقا بلیت کو پہچان کر اس کی سراہنا کرے اور رہنمائی کریں

    ReplyDelete
  106. بچوں کی ہمہ گیر نشوونما پر دھیان دین

    ReplyDelete
  107. Every child has its unique quality as a teacher we should guide and encourage their individual interests for overall development.

    ReplyDelete

  108. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائے

    ReplyDelete
  109. جانوروں کی کھانی سے میں نے یہ سبق حاصل کیا کے ھر بچا قابلیت سے بھرپور نہیں رہتا۔ کوئی کم کوئی زیادہ اور کوئی درمیانی قابلیت رکھتاہے۔ لیکن ٹیچر ھر بچے کی قابلیت کو ابھار کر اسکو ھر قسم کی معلومات میں اضافہ کریں اور بچے میں اپنے آپ پر خود اعتمادی کا جزبہ پیدا کریں۔

    ReplyDelete
  110. ہر بچہ کی انفرادی صلاحیتیں ہوتی ہیں جنکو استاد مدنظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے

    ReplyDelete
  111. I m Naseema Bano. Bacchon ki salaahiyat ko ubhaarein aur bachhon ko khushi se aur azaadi se seekhne ka mouqa den taake bacchon ko seekhne mein dilchasbi ho

    ReplyDelete
  112. In qubiyun k zarye doosron k hissas,ahetaram,aur unke khayalath,zazbath,kamon,aur haalath ki tariff karne Wala banati hai
    Kisi fard k nazriyat ko Dunne,samjane aur zazbat o nariyat ko Tasleem karne me aasani hoti hai

    ReplyDelete
  113. Is kahani se hamne ye sabkh haasil kiya har bacha har khabiliyath se bharpur nahi rahtha koi kam koi zyaada koi darmiyaani khabiliyath rakhtha hai lekin asateza ku chahiye ki bachon ki salahiyath aur khaabiliyath ku badhayen aur usko har qism kia malumath mai izaafa kare aur bacho mai apne aap par bharosa rakhkar khud ehtemaadhi ka jazbaa paida kare

    ReplyDelete
  114. Her bacche me infaradi salahiyatein hoti hain or ustad ko chahiye ke un salahiyaton ko ujagar kre.or bachon ki himmat afzayi krein..sath hi sath in salahiyaton ko hasil krne me madad krein him me Bache kmzor Hain talba ki dilchaspiyon ko maddenazar rakhte hur rahenumayi krein

    ReplyDelete
  115. Every student has different talent and ability. They should be encouraged according to their talents so that they do their best.

    ReplyDelete
  116. اساتذہ طلباء کی دلچسپی،قابلیت،صلاحیتوں کا خیال رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں۔طلباءکی مخفی صلاحیت کو اجاگر کرنے کا بھرپور موقع فراہم کریں۔ تاکہ طلبا کی ہمہ جہت نشوونماہو۔
    SAMEENA BEGUM (AM) GOVT URDU HPS KOLLUR TQ! KALABURAGI SOUTH

    ReplyDelete
  117. اساتذہ بچوں کی دلچسپی دیکھ کر درس و تدریس کے
    مراحا حل طیےء کریں اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ بچے کی ہمہ جہت پہلو کی نشو نما ھو اور اس کے لیے معلم نت نےء سر گرمیوں سے آموزش میں دلچسپی کے رنگوں کو بھر دے

    ReplyDelete
  118. Every child has unique quality...different thinking and competencies..according to that story of animals we seek to impart knowledge n inculcate their talent and bring out their hidden talent with the help of various activities..we should also give opportunities to bring out their best through integrated teaching learning process.
    Anees fathima
    Gulps kachohalli

    ReplyDelete
  119. Very interesting story . Every student had a different ability and quality. As a teacher we should guide and encourage their abilities.

    ReplyDelete
  120. Every child have unique qualities so we have to shape them accordingly

    ReplyDelete
  121. Every child have unique qualities so we have to shape them accordingly

    ReplyDelete
  122. In this story of animals we came to understand that all childrens are excellent in different qualities or activities , so we should praise them for their qualities.

    ReplyDelete
  123. Har bachhe me ek salayiyat moujud hoti hai,hame uss salayiyat ko achhi tarah se ubharna chahiye.Iske saath dusri salayiyat ko bhi ubharne ki koshish karni chahiye,taake bachha har mahol,har fiza,aur ek se dusre school me khudko dhaalkar aage badhsake.....

    ReplyDelete
  124. Every child has unique quality different thinking and competencies according to that story of animals we seek to impart knowledge n inculcate their hidden talents and bring out with the help of various activities. we should also give opportunities to bring out their best through integrated teaching learning process.

    ReplyDelete
  125. کچھ بچوں میں زیادہ اور کچھ بچوں میں کم صلاحیتیں ہوتی ہیں.کچھ بچوں میں ایک ہی صلاحیت ہوسکتی ہے. اور کچھ بچے صلاحیتوں کے ساتھ شرارتی بھی ھوتے ہیں. اسلےُاساتذہ کو چاہےُ کہ مختلف قسم کی حکمت عملی اپناتے ہوےُ ایک لچکدار نظام قائم کرنے کی کوشش کریں,جس میں بچوں کو انفرادی جگہ ملے. بچوں کو انکی صلاحیتوں اور کمزوریوں کا احساس دلاتے ہوےُآموزشی عمل میں شرکت کرنا سکھائیں.

    ReplyDelete
  126. تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

    ReplyDelete
  127. اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

    ReplyDelete
  128. جانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے

    ReplyDelete
  129. Story is very interesting but every child had a different ability and quality. As a teacher we should guide and encourage their ability.

    ReplyDelete
  130. We learned from this story that every person has its own ability in learning and thinking so every teacher has to find every one students interest and guide them accordingly.

    ReplyDelete
  131. The story is really interesting...
    Its moral is every child has its own talents and abilities, only thing is, we should recognise them and encourage them so that they will bring out their talents

    ReplyDelete
  132. The moral of the story according to my understanding is that every child has his own intelligence and capability to understand things.its just a matter of right guidance and support to help them achieve success.

    ReplyDelete
  133. Mohammad Irfan Abdur Razzaque :
    The moral of the story according to my understanding is that every child has his own intelligence and capability to understand things.its just a matter of right guidance and support to help them achieve success.

    REPLY

    ReplyDelete
  134. MohammadIrfan Abdur Razzaque

    جانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے

    ReplyDelete
  135. Mohammad irfan Abdur Razzaque
    جانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے

    ReplyDelete
  136. جانوروں کا اسکول اس کہانی کی مثال مناسب نہیں ۔لےکین ایک استاد کی حیثیت سے یہ ضرور کہوں گی کہ طلبا میں موجود خصوصیات کی حمایت کی جائے اور انہیں فروغ دیا جائے۔

    ReplyDelete
  137. جانوروں کے اسکول سے ہم کو سبق ملا کہ
    ہر بچے میں مخصوص صلاحیت پائ جاتی ہے، استاد کو چاہیے کہ ان صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے ۔ اور بچوں کی ہمت افزائی کرے۔

    ReplyDelete
  138. جانورون کی کہانی سے ہم نے یہ سبق سیکھا کہ بچون کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان مین موجودصلاحیت
    کو ابھارنے کے لیے کوشش کریں ے

    REPLY

    ReplyDelete
  139. There are different situation created in the school on some time but the teacher should be alert and handle it in a essayist manner...

    ReplyDelete
  140. جانوروں کى کهانى سے همىں ىه سبق ملا که جو بچه جس صلاحیت میں ماهر هے اسى میں اسے آگے بڑھنے کا موقع دے۔

    ReplyDelete
  141. Afshan Anjum
    تنوع سے نمٹنے کے لئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا ہے کہ ہر بچے میں الگ الگ چھپی ہوئی صلاحیتیں اور خوبیاں ہوتی ہیں ہمیں ان صلاحیتوں اور خوبیوں کو پہچان کر انہیں تعلیم دینی چاہیے تاکہ وہ ہر ماحول میں اپنے آپکو ڈھال سکے۔

    ReplyDelete
  142. Each and every child has different qualities so we have to recognise and use it

    ReplyDelete

  143. جانوروں والی، سرگرمی سے ہمیں پتہ چلا کہ طلباء جس میں توجہ ہےاس میدان میں جانے کا موقع فراہم کیا۔

    ReplyDelete
  144. اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر بچوں میں الگ الگ صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ذمے داری اساتذہ کی ہے۔ اس لئے استاد کا کام ہے کہ ہرطالب علم کی ہمت افزائی کریں۔

    ReplyDelete
  145. From this story it can be concluded that every child has different abilities so if everyone is forced to follow the same procedure he will lose his special ability. And they may feel inferior.

    ReplyDelete
  146. ہمیں طلبہ کی انفرادی صلاحیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسے فروغ دینے کی کوشش کر نی چاہیے اور ساتھ ہی ہم بھی کوشش کریں گے کہ ان کی ہمہ جہت ترقی کو بھی مدنظر رکھ کر دوسری صلاحیت کو بہتر بنانے کیلئے کو ششیں کریں

    ReplyDelete
  147. Mai Rukhsana Bagban
    ye bahot hi dilchasp tarika hai samjhne ka k jin bacho ki salahiyat padhne me jaisi ho waise un salahiyato me farog de k hum un ko samjhne sikhne aur padhne me asani la sakte hai

    ReplyDelete
  148. Mai Rukhsana Bagban
    ye bahot hi dilchasp tarika hai samjhne ka k jin bacho ki salahiyat padhne me jaisi ho waise un salahiyato me farog de k hum un ko samjhne sikhne aur padhne me asani la sakte hai

    ReplyDelete
  149. جانوروں کا اسکول اس کہانی کو سننے،پڑھنے اور سمجھنے کے بعد اس بات پر غور و خوض ہوا کہ ہر طالب علم کی صلاحیت الگ الگ ہوتی ہیں۔ہر بچّہ مختلف طریقے سے سمجھتا ہے اسلئے ہمیں طلباء کی صلاحیت کے لحاظ سے اسخترائی طریقے اپنائے جانے چاہیے۔۔شکریہ

    ReplyDelete
  150. اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر بچوں میں الگ الگ صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ذمے داری اساتذہ کی ہے۔ اس لئے استاد کا کام ہے کہ ہرطالب علم کی ہمت افزائی کریں

    ReplyDelete
  151. اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

    ReplyDelete

  152. جانوروں کا اسکول
    اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

    ReplyDelete
  153. Tanveer Khan

    اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

    ReplyDelete
  154. Tulba ko jis Maidan Mein Khwahish Ho Usi Mein 10 lene ka mauka milega

    ReplyDelete
  155. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ہم اس بات پر غور کرنا چاہیےہرایک طالب علم کو صلاحیتوں کے تحت سیکھنا ہیے

    ReplyDelete
  156. Har bacche ki alag alag salahiyat hoti hai isliye Hamen chahie ke bacchon ki infiradi salahiyat on per Madani tad Rishi tarike apnana chahie

    ReplyDelete
  157. محمد جلیل الدین
    ہر بچے کی انفرادی،صلاحیت کو ابھارنا اور ساتھ ہی دوسری صلاحیتوں کو ابھارنا چاھیے

    ReplyDelete
  158. کہانی یں کے ذریعے سے طلباء میں تجسس کی صلاحیت پیدا کرنے کی اچھی کوشش کی گئی ہے

    ReplyDelete
  159. جانوروں کی کہانی سے ہم کو یہ سبق ملتا ہے کے ہر بچے میں مختلف صلاحیت میں مہارت ہوتی ہے جو وہ اپنے ماحول سے یا گھر سے یہ قدرتی طور پراپنے اندر رکھتا ہے ۔ ں

    ReplyDelete
  160. کمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
    کی بناء پر کام دینا چاہیے

    ReplyDelete
  161. کمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
    کی بناء پر کام دینا چاہیے

    ReplyDelete
  162. کمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
    کی بناء پر کام دینا چاہیے

    ReplyDelete
  163. Shahanaz sultana:Every student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
    We cannot give same instructions to all
    We will make sure who will respond & how will respond

    ReplyDelete
  164. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  165. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  166. December 2020 at 23:49
    اس کہانی سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کے جس طرح کہانی کے ہر کردار میں کوئی نہ کوئی خوبی موجود تھی لیکن وہ اسکول کے یکساں درسیات کی وجہ سے اپنی خوبی میں بھی کمزور ہو گیا
    اسی طرح اگر ہم صرف یکساں درسیات اور یکساں طریقہ تدریس پر ہی زور دیں گے تو بچوں کی انفرادی صلاحیتوں اور مہارتوں کو فروغ کا مناسب موقع نہیں ملےگا۔
    ہر بچے کی عادتیں ، صلاحیتیں، شخصیت اور خوبیاں الگ الگ ہوتی ہیں اس لیے ہمیں ہر طالب علم کی ضرورت ، مہارت اور دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے آموزش کے مناسب مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
    اساتذہ کو ہر بچے کے لحاظ سے اپنے طریقہ تدریس میں مناسب تبدیلیاں کرنا چاہیے ۔
    محمد طارق محمد فاروق
    رائیگڈھ ضلع پریشد اردو گالسورے

    ReplyDelete
  167. Arjumand Bano
    ہم کو کہانی سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ہر بچہ میں ایک مخصوصصلاحیت ہوتی ہے اسی لئے ہم
    کوان کی صلاحیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے آموزش کے مواقع فراہم کرنا ہوگا

    ReplyDelete
  168. Every student has different skills so we must give them opportunity according their potential and ability.To make them confident in their given task.

    ReplyDelete
  169. السلام علیکم
    اس کہانی سے ہمیں دو سبق ملتے ہیں
    ایک یہ کے ہر طالب علم کی اپنی انفرادیت ہوتی ہے
    دوسرا یہ کہ اپنی انفرادیت کو برقرار رکھتے ہوئے بھی اجتماعی زندگی گزارنا طلباء کے لئے سیکھنا بہت اہم ہے
    طلباء کو مستقبل کے ایسے شہری بنانا ہے جو اپنی انفرادی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کو پورا کریں سماج کو پروان چڑھایں
    نہ کہ ایک دوسرے کا استعمال کریں
    اور استعمال کرکے چھوڑ دیں
    دوسروں کی انفرادیت کا احترام کرنا سیکھیں نہ کہ مزاق اڑاتے رہیں
    تب ہی ایک صحت مند اور پر امن معاشرہ وجود میں آئے گا

    ReplyDelete
  170. السلام علیکم محترم اساتذہ اکرام آپ نے کلاس روم میں تنوں سے نمٹنے کے لیے میں نے جانوروں پر مبنی ی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ کہ طلباء کی ہر ایک صلاحیت کو بھاری قاری مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نہ دیتے ہوئے ہوئے طلباء کی نشونما کریں ہم آہنگی کا جذبہ بہاری کا مادہ دہ کریں ڈھولنا میں ایسی صلاحیت پیدا کریں کے وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالنے کی کی اس میں صلاحیت پروان چڑھی

    ReplyDelete
  171. Har bachche me alag salahiyat maujud hoti hai..

    ReplyDelete
  172. بچوں کی صالحیتوں کو اجاگر کرنا چاہیے ان کی خواہش کے مطابق ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے

    ReplyDelete

  173. اپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

    ReplyDelete
  174. Her bache me ek salahiyat hoti hai asatiza ku chahie k talba ki himmat afzai kare sab ke lie ek hi tareeqe kar ka dars dena nahi chahiye

    ReplyDelete

  175. ہم نے اس کہانی سے ےَ سبق حاصل کیا کہ طلبا کی ہماجہت نشونما کے لیے ہر صلاحیت کو ابہارنا ضروری ہے ۔

    ReplyDelete
  176. ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت ابھاریں بچوں کی ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں

    ReplyDelete
  177. Every student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
    We cannot give same instructions to all
    We will make sure who will respond & how will respond.

    ReplyDelete
  178. Asslmwlkm is khani se hame ye sabaq milta hai ke her bachche k paad apni ek salahiyat hoti usko dekhte huwe bachche ki seekhni ki nashonums ko badhana chahiye uski himmat afzai karna chahiye o jitna bhi seekhta hai us ko qubooksrns chahiye aur us ko waqt dene ki zarurat hai waise bhi insan ashraful maqlukhat hai dheere dheere heer salahiyat ko seekhega

    ReplyDelete
  179. Har Janwaraon me kuch n kuch khobiyan hoti hain is ka matlab hai ke har bachaen mein alag alag khobiyan hoti hain un khobiyan ko ujager karna chahiey

    ReplyDelete
  180. Shagufta M. Dhanse
    जानवरों की कहानी से हमने ये सिखा के हर बच्चे मे अलग अलग सलाहीयत हो सकती है हमने उस सलाहियत को पहचान कर उसे और बढाने के लिए बच्चे की मदत करनी चाहिये।

    ReplyDelete

  181. اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے

    ReplyDelete

  182. طلبہ کو جس میدان میں خواہش ھواسی میں درس لینے کا موقع ملے گا Malika jan

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

मॉड्यूल 3 - गतिविधि 2: स्वास्थ्य संबंधित गतिविधियाँ

मॉड्यूल 2 - गतिविधि 2 : व्यक्तिगत-सामाजिक गुणों को समझना

Module 6- Activity 4: The Memory Lane