ماڈیول 1 - سرگرمی 5: اینیمل اسکول پر غور و خوض
- اپنے کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے لیے آپ نے جانوروں پر مبنی کہانی سے کیا سبق حاصل کیا؟
- کچھ دیر غور و خوض کریں۔ مندرجہ ذیل طریقے سے اشتراکی وال پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
اپنے تاثرات کے اظہار سے پہلے ایک پل کے لیے غور و خوض کیجیے۔ بتائے گئے مراحل پر عمل کرکے بلاگ پر اپنی فہم میں دوسروں کو شریک کیجیے۔
Right
ReplyDelete
Deleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
This comment has been removed by the author.
DeleteThis comment has been removed by the author.
DeleteThis comment has been removed by the author.
DeleteZaheda begum govt Urdu HPS Hunasagi
Delete(dist: yadgir)
There are different situation created in the school on some time but the teacher Should be alert and handle it in a essayist manner .
تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
Deleteجانوروں والی، سرگرمی سے ہمیں پتہ چلا کہ طلباء جس میں توجہ ہےاس میدان میں جانے کا موقع فراہم کیا۔ جاے
DeleteForm this story of animals the moral which came is to enhance the qualities of children and to encourage them by help them to adjust in all life activities and to be "sarsa" rather than "baaz".
Deleteطلبہ کو جس میدان میں خواہش ھواسی میں درس لینے کا موقع ملے گا Malika jan
Deleteہم نے اس کہانی سے ےَ سبق حاصل کیا کہ طلبا کی ہماجہت نشونما کے لیے ہر صلاحیت کو ابہارنا ضروری ہے ۔
Deleteالسلام علیکم محترم اساتذہ اکرام آپ نے کلاس روم میں تنوں سے نمٹنے کے لیے میں نے جانوروں پر مبنی ی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ کہ طلباء کی ہر ایک صلاحیت کو بھاری قاری مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نہ دیتے ہوئے ہوئے طلباء کی نشونما کریں ہم آہنگی کا جذبہ بہاری کا مادہ دہ کریں ڈھولنا میں ایسی صلاحیت پیدا کریں کے وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالنے کی کی اس میں صلاحیت پروان چڑھی
Deleteبچے الگ الگ صلاحیت رکھتے ہیں۔
Deleteاسلئے تمام بچوں کو انکی صلاحیت کے اعتبار سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
ICT means information and communication technology.through this we can make the teaching more easier or intresting.
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
DeleteGovt HPS Urdu hinadagi regarding the situation teacher should solve the problem. in school.
Deleteبچوں کی تمام صلاحیت کو اہمیت دیں گے گے گے جو بچہ جس صلاحیت بھی کم ہے اس کو اس صلاحیت میں ابھارنے کی کوشش کریں گے
Delete
ReplyDeleteکووڈ – 19 کے دوران، آپ اپنے طلبا کے ساتھ کس طرح رابطے میں رہے؟ آپ نے اپنی تدریس کے طریقہ کار میں کیا بڑی تبدیلیاں کیں؟ اپنے تجربات بیان کریں۔
ہر فرد میں انفراد صلاحیت ہوتی ہے اور ایک معلم اور والدین کا یہ فرض ہونا چاہیے کہ اس صلاحیت کو فروغ دے،نہ نہ کہ اپنی خواہش ومرضی کو بچوں پہ تھوںپ۔
ReplyDeleteBachoun ko phone se rabta karke padhne ki taakeed ki gaye parents ko maalumat diye gaye ke apne bachoun ko kis tarah seekhne ki taraf maaiel karna hai...
ReplyDeleteکوویڈ ۱۹ کے پیش نظر طلبہ میں تعلیمی رجحان پیدا کرنا اور تدریسی خدمات انجام دینا
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ا
Deleteہر بچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔
ReplyDeleteEvery human being has different abilities and some disabilities .
ReplyDeleteWe as a teacher must observe the difference between students.
N appreciate the good qualities or abilities in each student n we should make unabled students to feel comfortable n equally important as others in class.
کسی بھی طالب علم کو اسکی دلچسپی اور قابلیت سے ہٹ کر کام نہیں دینا چاہیے
ReplyDeleteKisi bhi talba ko uski qabiliyet aur dilchaspi se hat kar zyada bojh nahi dalna chahiye.
DeleteAllah ne har insan ko infradi salahiyat di hai. Teacher ko chahiye ke us ko pahachan kar use parwan chadaye
ReplyDeleteہر بچہ کی انفرادی صلاحیتیں ہوتی ہیں جنکو استاد مدنظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے
ReplyDeleteبچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔
ReplyDeleteہر بچے کی قابلیت کی بنا پر درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں ۔
ReplyDeleteEvery student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
ReplyDeleteWe cannot give same instructions to all
We will make sure who will respond & how will respond
کمرہ جماعت میں طالب علم کی صلاحیتوں اور خوبیوں کیا جانکاری سے جوڑی ہوی تدرس دیں
ReplyDeleteEvery student has different skills so we must give them education depends upon their ability.
ReplyDeleteہر بچے کی صلاحیت کی بنا پر درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں۔
ReplyDeleteEvery one is uniqe. In the same all the childrens are also not alike so we need to teach according to their interest.then only they will learn
ReplyDeleteEvery student has different skills so we must give them education depends upon their ability.
ReplyDeleteEach and every child has his own skills. As a teacher we should encourage them .and try to identify the skill and
ReplyDeleteEach and every child has his own skills. As a teacher we should encourage them. And try to identify the skill and push it.
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeleteDuring this covid-19 we all faced alot of problems and ICT (information and communication technology) has helped us very much.and by the above activity we as a teacher should interact with each and every student and know there skills and ability of understanding the knowledge which is given them ...
ReplyDeleteTulba ki infiradi salahiyat aur unki dilchasbi ko maddenazar rakhte huwe darswatadrees ka Amal anjam de aur unki himmat afzhi kare.
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ا
ReplyDeleteاس کہانی سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہر بچہ مختلف صلاحیتوں کا حامل ہوتا ہے اس لئے ہر کسی کو ایک ہی طریقہ کار سے چلنے پر مجبور کیا گیا تو وہ اپنی مخصوص صلاحیت میں مہارت حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گا. اور ہو سکتا ہے کہ وہ احساس کمتری کا شکار بھی ہو جائے.
ReplyDeleteجانورون کی کہانی سے ہم نے یہ سبق سیکھا کہ بچون کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان مین موجود صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان کی ہمت افزای کرنی چاہیے نہ کہ ان پر اپنی ریے تھوپنی چاہیے
ReplyDeleteہر بچے میں انفرادی صلاحیتیں ہوتی
ReplyDeleteہیں اور استاد کو چاہیےکہ اُن صلاحیتوں کو اجاگر کریں اوربچوں
کی ہمت افزائی کرے۔اور ساتھ ہی ساتھ اُن صلاحیتوں کو حاصل کرنے مدد کریں جن میں بچے کمزور ہیں۔طلباء کی دلچسپیوں کو مدّنظر رکھتے ہوئے اُنکی رہنمائی کریں۔
جانوروں کی کہانی سے ہم یہ سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ ہمارے کلاس روم میں مختلف تنوع کے طلباء موجود ہوتے ہیں جن کی انفرادی خصوصیات مختلف ہوتی ہیں۔ البتہ ہر طالب علم انوکھا ہوتا ہے۔ معلم ہونے کے ناطے ہماری یہ ذمہداری ہوتی ہے کہ ہم طلباء کے انفرادی قابلیتوں دھیان میں رکھ کر ان کی آموزش کو پروان چڑھانی چاہیے۔
ReplyDeleteApne classroom mein maintain se nimatne ke liye jaanvaron par mubni kahani se yeh sabaqh basil kiya ki bacchon ki Kisi khaas salahiyath ku ahmiyath se BHI badkar hamageer nashoonuma katana hai his Tarah is kahani mein sarsa hai Jo harfan Mila hai
ReplyDeleteBachon ki salahiyat k tahat dars o tadris karni chahiye
ReplyDeleteStudents ki qabiliyat k hisab se Taleem deni chahiye
ReplyDeleteSab ko ek hi Taleem munasib n
Class room me tanu se nipatne k liye hme chahiye k hum bacchon ki makhsoos salahiyet par zor na dete hue bacche me chupi tamam salahiyaton ki janch karte hue dars de
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDelete
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہمیں چاہیئے کہ بچوں کی انفرادی صلاحیتوں پر مبنی درس و تدریس کے طریقوں کو اپنائیں
Janvaron ki a kahani kafi dilchasp thi, thanks for presenting this story to us.is kahani se a sabaq hasil hua k har bache ko jo ham chahe waisa tabdil nahi karsakte, uski khid ki dilchaspi aur maharat k madde nazar dars dena hoga.
ReplyDelete
ReplyDeleteہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
ہر ایک بچے کی صلاحیت الگ الگ ہوتی ہے اس لیے ان کی صلاحیت کی بنا پر درس وتدریس کا عمل جاری رکھیں
ReplyDeleteہربچےکی الگ الگ صلاحیت ہوتی ہراس لئے ہمیں چاہئے کے بچوں کی انفرادی صلاحیتوں پر مبنی تدریسی طریقے اپنا نا چاہئے
ReplyDeleteMd.Rafique.Dharwad
ReplyDeleteEvery one is uniqe in the some all the children's are also not alike so we need to teach according to their interest then only they will learn.
کوڈ-19کے دوران بچوں کو موبائل فون کے ذریعے سے رابطہ قائم کیا گیا ودیا گم پروگرام کےذریے طلباء کو مواد سمجھ ا یا گیا.
ReplyDeleteHar bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna
ReplyDeleteHar bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna
ReplyDeleteHar bacche ku unki salahiyat ke mutabiq hosla afzai karna aur dusri salahiyaton ku seekhne me madad karna
ReplyDeleteHar dimagi bache ki dimagi salahaihet alag alag hoti haii.. Har bache ki qabiliyat alag alag hoti hai.. Kuch bache khamosh rehte kuch bache chalaak rehte.. Sabhi bacho ko equaly treat karna chaieye
ReplyDeleteBaccho me mukhtalif salahiyate moujud hoti hain. Chand bacche jo zabandani me bade hoshiyar hote hai o riyazi ke masaeel hal karne me dikkat mehsus karte hai..chand bacche riyazi me mahir hote hai or zabandani me kamzor... algarz baccho ko har mazmoon me uburiyat hasil karni chahiye chahe uske ke thodi ya bohat mashk ki zarurat pad jaye...
ReplyDeleteکلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کیلئے ایک بہتر معلم کو چاہئے کہ وہ اپنے تمام طلبہ کی صلاحیتوں سے واقفیت حاصل کرےاور اپنے درس وتدریس کے طریقے کار میں ایک لچک پیدا کرے تاکہ سبھی کو انفرادی مواقع فراہم ہو سکیں اور طلبہ میں دلچسپی برقرار رہ سکے
ReplyDeleteIss sabakh se yeh seekh milti hai ki, har bacchon mein alag alag khabiliyat hoti hai. Hame unki khabiliyat ko jaankar unki salahiyat ko ubhaar na chahiye.
ReplyDeleteہر بچے میں انفرادی صلاحیت ہوتی یے جانوارو ں کہانی سے ہم نئے یے سبق سیکھا بچوں کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے آن میں موجود صلاحیت کو اجاگر کریں اور بچوں کی ہمت افزائی کرے اور کمزور طلباء کی دلچسپیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انکی رہنمائی کریں ۔۔
ReplyDeleteIss sabakh se hame yeh seekh milti hai k har bacche me alag alag khabiliyat hoti hai.Hame unki khabiliyat ko jankar unki salahiyat ko ubharne ki kosish karni.chahiye
ReplyDeleteEvery one has different skills and abilities of learning. In the same all the childrens are also not alike so we need to teach according to their ability and interest.then only they will learn more things.
ReplyDeleteسراج احمد کتور
ReplyDeleteاس کہانی کو دیکھنے سننے اور سمجھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذکیا جا سکتا ہے کہ تمام طلباء کی سلاحیت الگ الگ ہوتی ہے ہر بچے کی ہما پہلو نشوونما ہو . ہر بچے کو اس کی سلاحیت کے مطابق تدریس ہو. خاص سلاحیت کی طرف توجہ نہ دیں طلباء کو اس طرح تیار کر یں کے وہ ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھال سکے.
بچہ کی انفرادی صلاحیت کے بنا پر ان کی رہنای کرنی چاہیے۔ نہ کے ان پر اپنی مرضی چلانی چائیے۔
ReplyDeleteIct means information and technology through this learning can be more easier
ReplyDeleteTalba ko uski Qabiliyat ke lehaz se dars dena chahiye uspar apni marzi nahi dalni chahiye aur tulba ki hamesha himmath afzail karni chahiye
ReplyDeleteCovid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye raabita kayam kiya gaya vidyagam programme ke jariye tulba ko mavad samjhaya gaya
ReplyDeleteCovid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye raabita kayam kiya gaya vidyagam programme ke jariye tulba ko mavad samjhaya gaya
ReplyDelete
ReplyDeleteکوڈ-19کے دوران بچوں کو موبائل فون کے ذریعے سے رابطہ قائم کیا گیا ودیا گم پروگرام کےذریے طلباء کو مواد سمجھ ا یا گیا.
اپنے کلاس روم میں میں نے تنوع سے ٹمٹنے کے لیے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کے بچوں میں ہر ایک صلاحیت کو اُبھرے اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کی ہمہ پہلو نشوونما بھی کرے اور بچوں میں تجسّس کا جذبہ پیدا کرے اور اُنہیں اس قابل بنائیں کے وہ ہر ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالیں
ReplyDeleteIt shows that we need to find the strength and weakness of each student and encouraging them with their capabilities.
ReplyDeleteAnd vidyagama is helpful tool for achieving this task.
very much inspired by the story...yes we shouldn't be forceable to any child to show the talent in those tasks in which he is not capable....we can encourage them to come out with their own capabilities
ReplyDeleteکلاس روم میں میں نے تنوع سے ٹمٹنے کے لیے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کے بچوں میں ہر ایک صلاحیت کو اُبھرے اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کی ہمہ پہلو نشوونما بھی کرے اور بچوں میں تجسّس کا جذبہ پیدا کرے اور اُنہیں اس قابل بنائیں کے وہ ہر ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالیں
ReplyDeleteIs kahani se a malum hua ke bachon ke andar paye jane khususiat ku unke seekhne ke aetebar se dekha jaye. Jo bache ke andar jo salahiyat hai uski usi andaz me usi salahiat ku ubhara jaye....ghair zaroori salahiat par zor nahi deni chahiye....
ReplyDeleteIct can impact student learning when teacher's are digital ly literate and understand ICT tool to communicate create disseminate store and manage information.
ReplyDeleteClass me har bachha yek dusre se alg hota hai. Teacher ka farz banta hai ke talba ko yel dusre se mawazna na kare
ReplyDeleteApni class ke timtimate per mabni janwaro per kahani se hame ye sabak hasil hua ke baccho ki salahiyat ke mutabiq un ko daras wa tadrees ke muke faraham karna chahiye na ke apne faisle un per thopna chahiye aisa karne se un ki salahiyato me sirf kami hoti hai balke unke hosle tooth jate hain ustad ko chahiye ke har bacche ko infaradi tor per tawajja de
ReplyDeleteApni class me Janawaron per Mami kaha no se Jake ye Sabaq basil hota hai ke hame har Bache ko ki qabiliyat ke mutabiq mehnat karwana chahiye aaisa karne se usbache ki padhi ko Lekar dilchaspi pada hogi
ReplyDeleteJanwaron per mabni is kahani ne hare liye sabak aamoz sabit hui hai ke hame har talibeilm ko uski khushi or qabiliyat ke mutabiq padhana hain
ReplyDeleteIs kahani se hum ye samaj sakte hain k bacho ki har salahiyat ko ahmiyat de. Kisi ek salahiyat ko badhane k liye os salahiyat ko kamzor na bnaye jis me o bacha mahir ho. Hr bache ki salahiyato ko obhare.
ReplyDeleteسراج احمد کتور
ReplyDeleteاس کہانی کو دیکھنے سننے اور سمجھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذکیا جا سکتا ہے کہ تمام طلباء کی سلاحیت الگ الگ ہوتی ہے ہر بچے کی ہما پہلو نشوونما ہو . ہر بچے کو اس کی سلاحیت کے مطابق تدریس ہو. خاص سلاحیت کی طرف توجہ نہ دیں طلباء کو اس طرح تیار کر یں کے وہ ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھال سکے
استار ہر طالب علم کی انفرادی صلاحیت کو مد نظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے۔
ReplyDeleteہربچے کی انفرادی صلاحیت ہوتی ہے اور ایک معلم کا فرض ہے کہ اس صلاحیت کو فروغ دے ,نہ کے ان پر دوسری صلاحیتوں کا دباؤ ڈالے
ReplyDeleteطلبا کی صلاحییتوں کومدنزر رکھتے ہوے درسوتدریس کریں
ReplyDeleteAbility among children differs .so we teachers have to find out weakness of children and try to improve them
ReplyDeleteIt is necessary for a teacher to identify students ability to improve them
ReplyDeleteHum ne video se ye sabak sikha ke har bacho me alag alag salahitien hoti hai har teacher ko chahiye k wo har bacho ko class me shamil karne ki koshis kare aur unki qabilit k mutabiq maqasid bana k aise learning aids use kare k har bacha har roz kuch na kuch zafor sikhe
ReplyDeleteتنوع سے نمٹنے کے لئے ہمیں یہ کرنا چاہیے کہ بچے کی دلچسپی کے تحت ہمیں انہیں ابھار نا چاہیے
ReplyDeleteEvery human being has abilities and disabilities, hence like this every child has different ability and disability, so that as a teacher it is our duty to know the every child's ability, on this basis we have to teach every child with different way of teaching. And on the basis of every child's skill ability we have to guide and progress every child to get success in life.
ReplyDeleteJanwarun ki is kahani se yeh sabakh hasil hota hay key baccho ki salahiyatun our maharatun ko gaur karte huwe unko agey badhana chahiye take aney wali zindagi mey unhen faida hasil ho our dilchaspi bhi barqarar rahey sakey
ReplyDeleteApne class room main tanu se niptne ke liye hum ne janwaroun ki kahani se ye sabaq seekha ki tamam bachche yaksan nahi hote har bachcha munfarid hota hai un ko un ki salahiyat ke lehaz setaleem dena chahiye aur jis cheez main Maher hain us ke alawa doosri salahiyaton ko dhire dhire unhain sikhanyain aur ek pur skoon tariqe se taleem dein
ReplyDeletethis story helps us to teach and develops the diffrent types of skills in the children.
ReplyDeleteHar talib ilm ki salahitien aur qabiliyatien dekh k usi k mutabik un ko parwan chadane k liye muqtalif maqasid bana k learning aid bana k sikhaye aisa padhaye k use har bacha Khushi Khushi shamil kare
ReplyDeleteApni salahiyat ko barkarar rakhe ziyada hail karne ki chah me Jo khud ki khoobi ko kabi nazar andaz na kare
ReplyDeleteApni class me tanu se nimatny k liye janwarun par mubni kahane se hame yeh sabaq milta hai ke "har baccha khass hota hai" har baccy me ek khas salahiyath hoti hai, iss ke alawa aur bhi khubiyan aur salahiyth hote hain jo chupi howe hoti hain har bachy ko hame encourage karna chahiye aur bohat khush asloobi se un ka saath dety huwy unhi tamam salahiyatun par ubur hasil karayen, taky wo zindagi ke har shoby me kamyabi hasil kar saky.
ReplyDeleteJo baccha jis maidan me khabil hota hai usey usee maidan me himmat afzai karni chahiye
ReplyDeleteTulba ki infaradi salahiyaton ko mady nazar rakh kar osi maidan my rahnomae karain
ReplyDeleteBachhaon ki kabliyat k mutabik unn ki himmat afzahi krni chahie...or bachhaon ki androni slahiyaton ko dhayan me rakh kr tadris krain.
ReplyDeleteBachon ki alag alag qhabiliyat Ko Pehchan kar asatiza zindagi ke aazmayishon aur rukauat ko door karne ke liye har bacche Ko tayyar karna chahiye.
ReplyDeleteBECHON KI SLAHIYETH KE MUTABIK UNKI HIMMETH HAFZAIYE KRE OR UNE MOKHEY FRHAM KREY
ReplyDeleteاس کہانی سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہر بچہ مختلف صلاحیتوں کا حامل ہوتا ہے اس لئے ہر کسی کو ایک ہی طریقہ کار سے چلنے پر مجبور کیا گیا تو وہ اپنی مخصوص صلاحیت میں مہارت حاصل کرنے سے محروم ہو جائے گا. اور ہو سکتا ہے کہ وہ احساس کمتری کا شکار بھی ہو جائے.
ReplyDeleteCovid19 ke dauraan bachon ko mobile phone ke jariye mavad samjhaya gaya
ReplyDeleteجانوروں کی کہانی سے ہم یہ سبق حاصل کرسکتے ہیں کہ ہمارے کلاس روم میں مختلف تنوع کے طلباء موجود ہوتے ہیں جن کی انفرادی خصوصیات مختلف ہوتی ہیں۔ البتہ ہر طالب علم انوکھا ہوتا ہے۔ معلم ہونے کے ناطے ہماری یہ ذمہداری ہوتی ہے کہ ہم طلباء کے انفرادی قابلیتوں دھیان میں رکھ کر ان کی آموزش کو پروان چڑھانی چاہیے
کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے اے سبق حاصل کیا کے بچے ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں ہر بچے میں اپنی ہں صلاحیت ہوتی ہے ہمیں چاہیے کہ اس میں پائی جانے والی صلاحیت کو ابہازے نہ کہ زور زبردستی سے اس میں دوسری صلاحیت کو ابہارنے کی کوشش کریں اس سے اس میں پائی جانے والی صلا ےت سے بھی وہ پیچھے رہ جاتا ہے
ReplyDeleteتنو سے نمٹنے کے لئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو اُبھارے مخصوص صلاحیت کو اہمیت نہ دیں ہر بچے میں مختلف صلاحیت ہوتے ہیں ہر ایک بچّے كو اپنے ہی طریقے کار سے چلنے دیں دوسری صلاحیت میں مجبور نہ کرے ورنہ وہ اپنی ذاتی صلاحیت کھو دیتا ہے
ReplyDeleteYeh nishta tarbiyat mai bahot kuch malomath hasil huwe,feedback mai baccha ko piche hai wo age badh sakta hai ,baaz bacche tanou rakte hai unko bhi padhane ke tareeqe se age badana chahiye .RTE ke tahat hum unko qabil banana chahiye
ReplyDeleteFrom the story is learnt that we should not focus on one or two skills or competencies of students rather focus on all round development of the children.By doing so children would be able to adjust themselves in different situations and tackle the obstacles or hurdles in the journey of their lives.
ReplyDeleteNasreentaj guhps balched..
ReplyDeleteJanwaron ki is kahani se yeh sabakh hasil hota hay ki bachon me bahut Sari salahiyaten hoti hain unki dilchaspi jis me hai hume unper gaur karte hue un ka sath Dena chahiye in her aage badana chahiye...
Students must have to assign the activities based on their capabilitiez
ReplyDeleteI am Imran ahmed from Guhps haft gumbad kalaburgi north
ReplyDeleteThe lesson that I learned that choose right NATIONAL FRAME WORK, curriculum AND aims and objectives according to pupils, and teacher have not force to all pupils to learn same objectives and skills, first observe that how the child want to learn? , how we encourage them to learn? , will they are capable to learn? , how we envolve them in learning? Provide them Aids, and set goals according to every individual and guide and support all to do their best.
تنوع سے نپٹنے کیلئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ ہرایک میں فطری طور پر مخصوص صلاحیت ہوتی ہے۔ہمیں چاہیے کہ ان صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دوسرے صلاحیتوں پر عبوریت حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرے۔اسطرح کے مشاغل سے بچوں میں ہمہ جہت صلاحیتوں کی نشوونما ہوتی ہے۔
ReplyDeleteI'm Nikhath FATHIMA
DeleteTanu se nimatne k liye ham ne janwaraon ki khani se aye sabaq hasil kiya k har bacche k pas koi na koi salahiyat pahele se mojud hoti hai us salahiyat ko aur badhayen us k sath sath bacchon ko dusri salahiyat ko ubharne ki koshish karen bachche ki himmat afzayi karen us ko aazadi se seekhne la moqha den na k zabardasti karen warna bachchan ahesta ahesta school se door bhagega
ReplyDeleteاس کہانی سے ہم اس نتیجہ پر ہیں کہ ہر طالب علم اپنے اندر خود کی صلاحیت رکھتا ہے انہیں صلاحیتوں صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے درس دینے کی کوشش کریں اور انکی قابلیت کو فروغ دیں معلم کو چاہئے کہ وہ اپنے درس میں آموزش طریقہ اپناتے ہوئے درس دینے کی کوشش کریں اور انکی قابلیت کو فروغ دیں ۔
ReplyDeleteJanuaroun ki kahani ki sargarmi se a sabaqh hasil hota h k talna me maujood her salahiyat ko ubhare makhsoos salahiyat ko hi ahmiyat na den talaba ko mauaqhe fraham kare aur har fan me dilchaspi pyda karna.
ReplyDeleteCovid 19 k dauran bachaun se mobile phone k sariye rabita khayem rakhte hue aur vidya gama programme k sariye talaba ko muad samjhakar padhne aur likhne me mashgul kiya gaya.
ReplyDeleteہر بچہ مخصوص صلاحیت کا مالک ہوتا ہےاستاد کو چاہیے کہ وہ بچہ کی علا حدہ صلاحیت وقا بلیت کو پہچان کر اس کی سراہنا کرے اور رہنمائی کریں
ReplyDeleteبچوں کی ہمہ گیر نشوونما پر دھیان دین
ReplyDeleteEvery child has its unique quality as a teacher we should guide and encourage their individual interests for overall development.
ReplyDelete
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائے
جانوروں کی کھانی سے میں نے یہ سبق حاصل کیا کے ھر بچا قابلیت سے بھرپور نہیں رہتا۔ کوئی کم کوئی زیادہ اور کوئی درمیانی قابلیت رکھتاہے۔ لیکن ٹیچر ھر بچے کی قابلیت کو ابھار کر اسکو ھر قسم کی معلومات میں اضافہ کریں اور بچے میں اپنے آپ پر خود اعتمادی کا جزبہ پیدا کریں۔
ReplyDeleteہر بچہ کی انفرادی صلاحیتیں ہوتی ہیں جنکو استاد مدنظر رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل انجام دے
ReplyDeleteI m Naseema Bano. Bacchon ki salaahiyat ko ubhaarein aur bachhon ko khushi se aur azaadi se seekhne ka mouqa den taake bacchon ko seekhne mein dilchasbi ho
ReplyDeleteIn qubiyun k zarye doosron k hissas,ahetaram,aur unke khayalath,zazbath,kamon,aur haalath ki tariff karne Wala banati hai
ReplyDeleteKisi fard k nazriyat ko Dunne,samjane aur zazbat o nariyat ko Tasleem karne me aasani hoti hai
Is kahani se hamne ye sabkh haasil kiya har bacha har khabiliyath se bharpur nahi rahtha koi kam koi zyaada koi darmiyaani khabiliyath rakhtha hai lekin asateza ku chahiye ki bachon ki salahiyath aur khaabiliyath ku badhayen aur usko har qism kia malumath mai izaafa kare aur bacho mai apne aap par bharosa rakhkar khud ehtemaadhi ka jazbaa paida kare
ReplyDeleteHer bacche me infaradi salahiyatein hoti hain or ustad ko chahiye ke un salahiyaton ko ujagar kre.or bachon ki himmat afzayi krein..sath hi sath in salahiyaton ko hasil krne me madad krein him me Bache kmzor Hain talba ki dilchaspiyon ko maddenazar rakhte hur rahenumayi krein
ReplyDeleteEvery student has different talent and ability. They should be encouraged according to their talents so that they do their best.
ReplyDeleteاساتذہ طلباء کی دلچسپی،قابلیت،صلاحیتوں کا خیال رکھتے ہوئے درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں۔طلباءکی مخفی صلاحیت کو اجاگر کرنے کا بھرپور موقع فراہم کریں۔ تاکہ طلبا کی ہمہ جہت نشوونماہو۔
ReplyDeleteSAMEENA BEGUM (AM) GOVT URDU HPS KOLLUR TQ! KALABURAGI SOUTH
اساتذہ بچوں کی دلچسپی دیکھ کر درس و تدریس کے
ReplyDeleteمراحا حل طیےء کریں اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ بچے کی ہمہ جہت پہلو کی نشو نما ھو اور اس کے لیے معلم نت نےء سر گرمیوں سے آموزش میں دلچسپی کے رنگوں کو بھر دے
Every child has unique quality...different thinking and competencies..according to that story of animals we seek to impart knowledge n inculcate their talent and bring out their hidden talent with the help of various activities..we should also give opportunities to bring out their best through integrated teaching learning process.
ReplyDeleteAnees fathima
Gulps kachohalli
Very interesting story . Every student had a different ability and quality. As a teacher we should guide and encourage their abilities.
ReplyDeleteEvery child have unique qualities so we have to shape them accordingly
ReplyDeleteEvery child have unique qualities so we have to shape them accordingly
ReplyDeleteIn this story of animals we came to understand that all childrens are excellent in different qualities or activities , so we should praise them for their qualities.
ReplyDeleteHar bachhe me ek salayiyat moujud hoti hai,hame uss salayiyat ko achhi tarah se ubharna chahiye.Iske saath dusri salayiyat ko bhi ubharne ki koshish karni chahiye,taake bachha har mahol,har fiza,aur ek se dusre school me khudko dhaalkar aage badhsake.....
ReplyDeleteEvery child has unique quality different thinking and competencies according to that story of animals we seek to impart knowledge n inculcate their hidden talents and bring out with the help of various activities. we should also give opportunities to bring out their best through integrated teaching learning process.
ReplyDeleteکچھ بچوں میں زیادہ اور کچھ بچوں میں کم صلاحیتیں ہوتی ہیں.کچھ بچوں میں ایک ہی صلاحیت ہوسکتی ہے. اور کچھ بچے صلاحیتوں کے ساتھ شرارتی بھی ھوتے ہیں. اسلےُاساتذہ کو چاہےُ کہ مختلف قسم کی حکمت عملی اپناتے ہوےُ ایک لچکدار نظام قائم کرنے کی کوشش کریں,جس میں بچوں کو انفرادی جگہ ملے. بچوں کو انکی صلاحیتوں اور کمزوریوں کا احساس دلاتے ہوےُآموزشی عمل میں شرکت کرنا سکھائیں.
ReplyDeleteتنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
ReplyDeleteاس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
ReplyDeleteجانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے
ReplyDeleteStory is very interesting but every child had a different ability and quality. As a teacher we should guide and encourage their ability.
ReplyDeleteWe learned from this story that every person has its own ability in learning and thinking so every teacher has to find every one students interest and guide them accordingly.
ReplyDeleteThe story is really interesting...
ReplyDeleteIts moral is every child has its own talents and abilities, only thing is, we should recognise them and encourage them so that they will bring out their talents
The moral of the story according to my understanding is that every child has his own intelligence and capability to understand things.its just a matter of right guidance and support to help them achieve success.
ReplyDeleteMohammad Irfan Abdur Razzaque :
ReplyDeleteThe moral of the story according to my understanding is that every child has his own intelligence and capability to understand things.its just a matter of right guidance and support to help them achieve success.
REPLY
MohammadIrfan Abdur Razzaque
ReplyDeleteجانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے
Mohammad irfan Abdur Razzaque
ReplyDeleteجانوروں والی، کہانی سے ہم نے سیکھا کے بچوں کی ہمہ پہلو نشونما ہو تا کے وہ ہر مشکل ھالات کا مقابلہ کرسکے
جانوروں کا اسکول اس کہانی کی مثال مناسب نہیں ۔لےکین ایک استاد کی حیثیت سے یہ ضرور کہوں گی کہ طلبا میں موجود خصوصیات کی حمایت کی جائے اور انہیں فروغ دیا جائے۔
ReplyDeleteجانوروں کے اسکول سے ہم کو سبق ملا کہ
ReplyDeleteہر بچے میں مخصوص صلاحیت پائ جاتی ہے، استاد کو چاہیے کہ ان صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے ۔ اور بچوں کی ہمت افزائی کرے۔
جانورون کی کہانی سے ہم نے یہ سبق سیکھا کہ بچون کی صلاحیت کو ابھارنے کے لیے ان مین موجودصلاحیت
ReplyDeleteکو ابھارنے کے لیے کوشش کریں ے
REPLY
There are different situation created in the school on some time but the teacher should be alert and handle it in a essayist manner...
ReplyDeleteجانوروں کى کهانى سے همىں ىه سبق ملا که جو بچه جس صلاحیت میں ماهر هے اسى میں اسے آگے بڑھنے کا موقع دے۔
ReplyDeleteAfshan Anjum
ReplyDeleteتنوع سے نمٹنے کے لئے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا ہے کہ ہر بچے میں الگ الگ چھپی ہوئی صلاحیتیں اور خوبیاں ہوتی ہیں ہمیں ان صلاحیتوں اور خوبیوں کو پہچان کر انہیں تعلیم دینی چاہیے تاکہ وہ ہر ماحول میں اپنے آپکو ڈھال سکے۔
Each and every child has different qualities so we have to recognise and use it
ReplyDelete
ReplyDeleteجانوروں والی، سرگرمی سے ہمیں پتہ چلا کہ طلباء جس میں توجہ ہےاس میدان میں جانے کا موقع فراہم کیا۔
اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر بچوں میں الگ الگ صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ذمے داری اساتذہ کی ہے۔ اس لئے استاد کا کام ہے کہ ہرطالب علم کی ہمت افزائی کریں۔
ReplyDeleteFrom this story it can be concluded that every child has different abilities so if everyone is forced to follow the same procedure he will lose his special ability. And they may feel inferior.
ReplyDeleteہمیں طلبہ کی انفرادی صلاحیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسے فروغ دینے کی کوشش کر نی چاہیے اور ساتھ ہی ہم بھی کوشش کریں گے کہ ان کی ہمہ جہت ترقی کو بھی مدنظر رکھ کر دوسری صلاحیت کو بہتر بنانے کیلئے کو ششیں کریں
ReplyDeleteMai Rukhsana Bagban
ReplyDeleteye bahot hi dilchasp tarika hai samjhne ka k jin bacho ki salahiyat padhne me jaisi ho waise un salahiyato me farog de k hum un ko samjhne sikhne aur padhne me asani la sakte hai
Mai Rukhsana Bagban
ReplyDeleteye bahot hi dilchasp tarika hai samjhne ka k jin bacho ki salahiyat padhne me jaisi ho waise un salahiyato me farog de k hum un ko samjhne sikhne aur padhne me asani la sakte hai
جانوروں کا اسکول اس کہانی کو سننے،پڑھنے اور سمجھنے کے بعد اس بات پر غور و خوض ہوا کہ ہر طالب علم کی صلاحیت الگ الگ ہوتی ہیں۔ہر بچّہ مختلف طریقے سے سمجھتا ہے اسلئے ہمیں طلباء کی صلاحیت کے لحاظ سے اسخترائی طریقے اپنائے جانے چاہیے۔۔شکریہ
ReplyDeleteاس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر بچوں میں الگ الگ صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ذمے داری اساتذہ کی ہے۔ اس لئے استاد کا کام ہے کہ ہرطالب علم کی ہمت افزائی کریں
ReplyDeleteاس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
ReplyDelete
ReplyDeleteجانوروں کا اسکول
اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
Tanveer Khan
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
Tulba ko jis Maidan Mein Khwahish Ho Usi Mein 10 lene ka mauka milega
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں ہم اس بات پر غور کرنا چاہیےہرایک طالب علم کو صلاحیتوں کے تحت سیکھنا ہیے
ReplyDeleteHar bacche ki alag alag salahiyat hoti hai isliye Hamen chahie ke bacchon ki infiradi salahiyat on per Madani tad Rishi tarike apnana chahie
ReplyDeleteمحمد جلیل الدین
ReplyDeleteہر بچے کی انفرادی،صلاحیت کو ابھارنا اور ساتھ ہی دوسری صلاحیتوں کو ابھارنا چاھیے
کہانی یں کے ذریعے سے طلباء میں تجسس کی صلاحیت پیدا کرنے کی اچھی کوشش کی گئی ہے
ReplyDeleteجانوروں کی کہانی سے ہم کو یہ سبق ملتا ہے کے ہر بچے میں مختلف صلاحیت میں مہارت ہوتی ہے جو وہ اپنے ماحول سے یا گھر سے یہ قدرتی طور پراپنے اندر رکھتا ہے ۔ ں
ReplyDeleteکمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
ReplyDeleteکی بناء پر کام دینا چاہیے
کمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
ReplyDeleteکی بناء پر کام دینا چاہیے
کمرہ جماعت میں مختلف قسم کے بچے موجود ہوتے ہیں اور ان کا لحاظ رکھتے ہوئے تدریسی دینی چاہیے اور ان کی دلچسپی اور صلاحیت ۔
ReplyDeleteکی بناء پر کام دینا چاہیے
Shahanaz sultana:Every student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
ReplyDeleteWe cannot give same instructions to all
We will make sure who will respond & how will respond
This comment has been removed by the author.
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeleteDecember 2020 at 23:49
ReplyDeleteاس کہانی سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کے جس طرح کہانی کے ہر کردار میں کوئی نہ کوئی خوبی موجود تھی لیکن وہ اسکول کے یکساں درسیات کی وجہ سے اپنی خوبی میں بھی کمزور ہو گیا
اسی طرح اگر ہم صرف یکساں درسیات اور یکساں طریقہ تدریس پر ہی زور دیں گے تو بچوں کی انفرادی صلاحیتوں اور مہارتوں کو فروغ کا مناسب موقع نہیں ملےگا۔
ہر بچے کی عادتیں ، صلاحیتیں، شخصیت اور خوبیاں الگ الگ ہوتی ہیں اس لیے ہمیں ہر طالب علم کی ضرورت ، مہارت اور دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے آموزش کے مناسب مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
اساتذہ کو ہر بچے کے لحاظ سے اپنے طریقہ تدریس میں مناسب تبدیلیاں کرنا چاہیے ۔
محمد طارق محمد فاروق
رائیگڈھ ضلع پریشد اردو گالسورے
Arjumand Bano
ReplyDeleteہم کو کہانی سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ہر بچہ میں ایک مخصوصصلاحیت ہوتی ہے اسی لئے ہم
کوان کی صلاحیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے آموزش کے مواقع فراہم کرنا ہوگا
Every student has different skills so we must give them opportunity according their potential and ability.To make them confident in their given task.
ReplyDeleteالسلام علیکم
ReplyDeleteاس کہانی سے ہمیں دو سبق ملتے ہیں
ایک یہ کے ہر طالب علم کی اپنی انفرادیت ہوتی ہے
دوسرا یہ کہ اپنی انفرادیت کو برقرار رکھتے ہوئے بھی اجتماعی زندگی گزارنا طلباء کے لئے سیکھنا بہت اہم ہے
طلباء کو مستقبل کے ایسے شہری بنانا ہے جو اپنی انفرادی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کو پورا کریں سماج کو پروان چڑھایں
نہ کہ ایک دوسرے کا استعمال کریں
اور استعمال کرکے چھوڑ دیں
دوسروں کی انفرادیت کا احترام کرنا سیکھیں نہ کہ مزاق اڑاتے رہیں
تب ہی ایک صحت مند اور پر امن معاشرہ وجود میں آئے گا
السلام علیکم محترم اساتذہ اکرام آپ نے کلاس روم میں تنوں سے نمٹنے کے لیے میں نے جانوروں پر مبنی ی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ کہ طلباء کی ہر ایک صلاحیت کو بھاری قاری مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نہ دیتے ہوئے ہوئے طلباء کی نشونما کریں ہم آہنگی کا جذبہ بہاری کا مادہ دہ کریں ڈھولنا میں ایسی صلاحیت پیدا کریں کے وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالنے کی کی اس میں صلاحیت پروان چڑھی
ReplyDeleteHar bachche me alag salahiyat maujud hoti hai..
ReplyDeleteبچوں کی صالحیتوں کو اجاگر کرنا چاہیے ان کی خواہش کے مطابق ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے
ReplyDelete
ReplyDeleteاپنے کلاس روم میں میں تنوع سے نمٹنے کے لیے ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت کو ابھاریں مخصوص صلاحیت کو ہی اہمیت نا دیں بچوں کی ہ ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریںبچوں میں تجسس کا مادہ پیدا کریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
Her bache me ek salahiyat hoti hai asatiza ku chahie k talba ki himmat afzai kare sab ke lie ek hi tareeqe kar ka dars dena nahi chahiye
ReplyDelete
ReplyDeleteہم نے اس کہانی سے ےَ سبق حاصل کیا کہ طلبا کی ہماجہت نشونما کے لیے ہر صلاحیت کو ابہارنا ضروری ہے ۔
ہم نے جانوروں پر مبنی کہانی سے یہ سبق حاصل کیا کہ بچوں کی ہر ایک صلاحیت ابھاریں بچوں کی ہما پہلو نشونما کریں بچوں میں اہم آہنگی کا جذبہ ابھاریں بچوں میں ایسی صلاحیت پیدا کریں وہ ہر ماحول میں ہر فضا میں اپنے آپ کو ڈھالے اور ثابت قدم رہےبچوں کو ہر فن مولا بنائیں بچوں کو باز کی طرح نہیں سارسا کی طرح بنائیں
ReplyDeleteEvery student has different qualities so we must give them education depend upon their ability
ReplyDeleteWe cannot give same instructions to all
We will make sure who will respond & how will respond.
Asslmwlkm is khani se hame ye sabaq milta hai ke her bachche k paad apni ek salahiyat hoti usko dekhte huwe bachche ki seekhni ki nashonums ko badhana chahiye uski himmat afzai karna chahiye o jitna bhi seekhta hai us ko qubooksrns chahiye aur us ko waqt dene ki zarurat hai waise bhi insan ashraful maqlukhat hai dheere dheere heer salahiyat ko seekhega
ReplyDeleteHar Janwaraon me kuch n kuch khobiyan hoti hain is ka matlab hai ke har bachaen mein alag alag khobiyan hoti hain un khobiyan ko ujager karna chahiey
ReplyDeleteShagufta M. Dhanse
ReplyDeleteजानवरों की कहानी से हमने ये सिखा के हर बच्चे मे अलग अलग सलाहीयत हो सकती है हमने उस सलाहियत को पहचान कर उसे और बढाने के लिए बच्चे की मदत करनी चाहिये।
ReplyDeleteاس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر ایک بچے میں مخصوص صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ کوشش کی جاے کہ وہ دوسری صلاحیتیں بھی سیکھیں۔ لیکن ان پر زور زبردستی نہ کی جاے اس سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہو سکتے ہیں اور انکی مخصوص صلاحیتیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے
ReplyDeleteطلبہ کو جس میدان میں خواہش ھواسی میں درس لینے کا موقع ملے گا Malika jan